آئی پی ایس کی ‘انٹیگریشن آف ویری ایبل ڈسٹریبیوٹڈ آر ای ایس’ کی آن لائن میٹنگ میں شرکت
پاکستان جرمن رینیو ایبلاینرجی فورم [پی جی آر ای ایف] کی دعوت پر انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز [آئی پی ایس]نے 25 مئ 2021 کو ‘انٹیگریشن آف ویری ایبل ڈسٹریبیوٹڈ رینیوایبل اینرجی سورسز’ کے عنوان سے ہونے والی ایک آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔
پاکستان جرمن رینیو ایبلاینرجی فورم [پی جی آر ای ایف] کی دعوت پر انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز [آئی پی ایس]نے 25 مئ 2021 کو ‘انٹیگریشن آف ویری ایبل ڈسٹریبیوٹڈ رینیوایبل اینرجی سورسز’ کے عنوان سے ہونے والی ایک آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔
اس میٹنگ کا انعقاد ایک خصوصی ورکنگ گروپ کے حصّے کےطور پر کیا گیا تھا جس کا آغاز جی آئ زی [جرمنی] نے جرمنی کی فیڈرل منسٹری آف اکونامِک کو آپریشن اور پاکستان کی منسٹری آف انرجی کے تعاون سے کیا تھا۔
یہاں پر یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ آئ پی ایس پاکستان بھر سے وہ واحد تھنک ٹینک تھا جسے خصوصی طور پر پاکستان کے پاور سیکٹر میں موجود منسٹری آف انرجی، نیپرا [نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی]، این ٹی ڈی سی [نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی]، اے ای ڈی بی [آلٹرنیٹیو انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ]، لیسکو [لاہور الیکٹرک سپلائ کمپنی]، فیسکو [فیصل آباد الیکٹرک سپلائ کمپنی]، آئی ایسکو، [اسلام آباد الیکٹرک سپلائ کمپنی] اور ایسے دیگر کئ اہم مقامی اور بین الاقوامی اداروں کے مابین ہونے والی اس میٹنگ میں مدعو کیا گیا۔
آئ پی ایس کی طرف سے اس میٹنگ میں ادارے کے جنرل مینیجر آپریشنز نوفل شاہ رخ اور انسٹیٹیوٹ کی تحقیقی ٹیم کے ممبران محمد ولی فاروقی اور حمزہ نعیم نے شرکت کی۔
جواب دیں