الامام ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور جامعہ نعمان بن ثابت، کراچی کے وفد کا آئی پی ایس کا دورہ
مقامی علمی وسائل کو نظرانداز کرنا اور ان کا غیر موثر استعمال آج پاکستان کو درپیش بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے۔ ہمیں تحقیق اور علم کی تخلیق اور اس کے لیے اشتراک عمل کو یقینی بنانا چاہیے، اور موجود وسائل کا بہتر استعمال کرنے کے لیے رابطوں کو بڑھانا چاہیے۔
یہ بات 21 ستمبر 2023 کو الامام ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور جامعہ نعمان بن ثابت، کراچی کے فیکلٹی ممبران اور طلباء کے ایک وفد کے آئی پی ایس کے دورے کے دوران کی گئی۔
جامعہ نعمان بن ثابت کے پرنسپل حبیب احمد حنفی، ڈائریکٹر الامام ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نجیب احمد حنفی، اور ڈائریکٹر ٹریننگ سید فصیح اللہ حسینی کی سربراہی میں وفد نے آئی پی ایس کا دورہ کیا تاکہ اس کے کام کا جائزہ لیا جا سکے اور ساتھ ہی مستقبل میں تعاون اور ہم آہنگی کے لیے اپنےمختلف شہروں میں جاری تعلیمی سفر کے ایک حصے کے طور پر ان راہوں اور شعبوں کی نشاندہی کی جا سکے جن کے ذریعے طلباء کو تحقیق کے لیے درست سمت فراہم کی جا سکے۔
مندوبین نے چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران پاکستان کو درپیش مسائل اور چیلنجز ، جیسے بڑھتی ہوئی مایوسی، نوجوانوں کے لیے قیادت اور رہنمائی کا فقدان، جنریشن گیپ، اورجدید مہارتوں کی کمی وغیرہ جیسے موضوعات پر گفتگو کی۔
وفد کے سوالات کے جوابات دیتےہوئے چیئرمین آئی پی ایس نے ملک کے اندر اور پوری دنیا میں بعض لابیوں کی جانب سے جان بوجھ کر پھیلائے جانے والی غلط معلومات اور منفی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کی کامیابی کے لیے امید اور امید کو زندہ کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں، انہوں نے 1979 سے اب تک آئی پی ایس کے سفر کے دوران اس کے دائرہ کار، کامیابیوں، چیلنجوں اور مستقبل کے لیے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس سب سے قبل آئی پی ایس کے ریسرچ فیلو سید ندیم فرحت گیلانی نے آئی پی ایس کے کام اور اغراض و مقاصد پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔
جواب دیں