جوہانسبرگ میں آئی نیٹ کی سالانہ میٹنگ اور ورکشاپ میں آئی پی ایس کی شرکت
انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس) کے جی ایم آپریشنز نوفل شاہ رخ نے بین الاقوامی نیٹ ورک آف انرجی ٹرانزیشن تھنک ٹینکس (آئی نیٹ) کے پہلے سالانہ اجلاس اور ورکشاپ میں شرکت کی، جس کی میزبانی جوہانسبرگ میں اس کے آغاز کنندہ اگورا انرجی وینڈے – جو کہ برلن، جرمنی سے سمارٹ انرجی فار یورپ پلیٹ فارم جی جی ایم بی ایچ کا ایک منصوبہ ہے – نے جنوبی افریقہ کی دو سول سوسائٹی تنظیموں پبلک افیئر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (پاری)، جوہانسبرگ اور گرین کیپ، کیپ ٹاؤن کے ساتھ مل کر 3-9 ستمبر 2023 تک جوہانسبرگ میں منعقد کی تھی۔
یہ آئی نیٹ کےبانی اداروں کا پہلا اجتماع تھا ، جو کہ دنیا بھر کے ان تھنک ٹینکس کا ایک باہمی تعاون اور علم کا اشتراک کرنے والا پلیٹ فارم ہے جو اپنے اپنے ممالک میں صاف توانائی کی جانب منتقلی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ شرکاء نے آئی نیٹ کے آئین کے مسودے، تنظیمی ڈھانچے، منصوبہ بندی اور نئے عالمی نیٹ ورک کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بات چیت کی۔
نوفل شاہ رخ نے پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ریاستوں میں توانائی کی منتقلی کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالنے سے پہلے شرکاء کے سامنے آئی پی ایس اور اس کے توانائی، پانی اور موسمیاتی تبدیلی کے متعلق پروگرام کا تعارف کرایا۔ شاہ رخ نے اس کے علاوہ مقامی میزبان پاری کے عہدیداروں کے ساتھ ایک خصوصی میٹنگ بھی کی، جس میں مستقبل میں تعاون کی راہیں تلاش کی گئیں اور گورننس اور ریاستی اصلاحات کے شعبوں میں مشترکہ کاوشوں کے امکانات کے علاوہ توانائی کی منتقلی پر باہمی تعاون پر بھی بات کی۔ .
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی پی ایس تقریباً دو برسوں سے اگورا کے بین الاقوامی آؤٹ ریچ اقدام آئی نیٹ کا حصہ رہا ہے اور اس نے ماضی قریب میں قابل تجدید اور صاف توانائی کی جانب منتقلی پر اپنے تحقیقی مطالعات میں اگورا کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
جواب دیں