‘دی لِونگ اسکرپٹس’ ڈاکٹر سید محمد جنید زیدی کے ساتھ
آئی پی ایس لیڈ کے زیرِ اہتمام سلسلہ وار پروگرام ‘دی لِونگ اسکرپٹس’ کی چھٹی نشست 7 اگست 2019 کو کامسیٹس انسٹیٹوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بانی ریکٹر اور حالیہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سید محمد جنید زیدی کے ساتھ منعقد کی گئ.
آئی پی ایس لیڈ کے زیرِ اہتمام سلسلہ وار پروگرام ‘دی لِونگ اسکرپٹس’ کی چھٹی نشست 7 اگست 2019 کو کامسیٹس انسٹیٹوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بانی ریکٹر اور حالیہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سید محمد جنید زیدی کے ساتھ منعقد کی گئ.
زیدی نے اس نشست میں سامعین کو اپنی زندگی کے مختلف تجربات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ان ابتدائ افراد میں سے ہیں جو 1960 میں اسلام آباد کے وفاقی دارالحکومت بننے کے فورا بعد یہاں آ کر رہائش پذیر ہوئے۔
اپنی ابتدائی زندگی کے بارے میں بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بچپن سے وہ ایک پائلٹ بننا چاہتے تھے مگر اپنے گھر والوں کو قائل نہ کر سکے اور یوں ان کا خواب پورا نہ ہو سکا۔
البتّہ انہوں نے یونیورسٹی آف پنجاب سے ریاضی اور طبیعات میں ماسٹرز مکمل کیا اور ١٩٨٤ میں برمنگھم یونیورسٹی سے اوپریشن ریسرچ کی ڈگری حاصل کی۔ بعد اذاں انہوں نے اسی یونیورسٹی سے اپنی پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی مکمل کی۔ بعد میں 2012 میں ان کو لینکاسٹر یونیورسٹی نے ‘ڈاکٹر آف سائنس’ کی اعزازی ڈگری سے بھی نوازا۔
مقرر نے ۱۹۹۱-۱۹۹۵ تک بطور ڈائریکٹر جنرل ، نیشنل سینٹر فار ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور ۱۹۹۵-۱۹۹۸ تک پاکستان کونسل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں بطور سائنٹیفیک سیکریٹری اور چیف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اپنی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ان کو پاکستان کی پہلی آئی ٹی پالیسی ڈرافٹ کرنے کا اعزاز حاصل ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئی ٹی انسٹیوٹ کے قیام کا خیال انہیں انڈیا میں قیام کے دوران آیا، جہاں سے واپسی پر انہوں نے متعلقہ افراد اور اداروں کو اعتماد میں لیا اور یوں کامسیٹس یونیورسٹی کہ بنیاد ڈالی گئ جسے وہ اب تک کی اپنی سب سے بڑی کامیابی گردانتے ہیں۔
علاوہ ازیں ڈاکٹر زیدی نے مختلف ممالک میں اقوام متحدہ کی طرف سے ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے حوالے سے کیے گئے اپنے کاموں پر بھی روشنی ڈالی-
جواب دیں