’مسلم ایکٹوزم، مسلم تھوٹس اینڈ اٹس روٹس‘ – ڈاکٹر ڈائیٹرک ریٹز کی ایک گفتگو
مغرب میں مسلمانوں اور اسلامی نقطہ نظر کو ایک سیکورٹی بیانیہ تک محدود کر دیا گیا ہے جبکہ مسلمانوں کی سیاسی اور سماجی حیثیت اوران کی سماجی سرگرمیوں کو ان سے منسوب معاشرے کا حصہ سمجھے جانے کی ضرورت ہے جو کہ ان کا سماجی و سیاسی بیانیہ ہے۔ سماجی و سیاسی بیانیہ سے مراد سماجی اور/یا سیاسی ایجنڈے کی بنیاد پر مسلمانوں کی سرگرمیوں کی نشاندہی کرنا ہے، نہ کہ محض مذہبی بنیاد پر چاہے وہ اسلام کے نام پر ہی ہو۔
ان خیالات کا اظہار بین الاقوامی تعلقات کے ایک ریسرچ اسکالر ڈاکٹر ڈیٹریچ ریٹز نے کیا، جو کہ جنوبی ایشیا، تنازعات کے مطالعے، اور غیر عرب دنیا بشمول وسطی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور یورپ میں اسلام پر خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔ وہ 4 نومبر 2022 کو مسلمانوں کی سرگرمیوں، مسلم افکار اور ان کی بنیاد پر گفتگو کرنے کے لیے آئی پی ایس کا دورہ کر رہے تھے۔
جواب دیں