پالیسی پرسپیکٹو (جلد۱۸ ، نمبر ۱، ۲۰۲۱)

پالیسی پرسپیکٹو (جلد۱۸ ، نمبر ۱، ۲۰۲۱)

ایڈیٹر انچیف:                  خالد رحمٰن

ایڈیٹر :                       ڈاکٹر عتیق الظفر خان

قیمت (پاکستان):              600 روپے

سالانہ سبسکرپشن:             1000روپے

بیرون ملک قیمت:             60  امریکی ڈالر (فی کاپی)

سالانہ بین الاقوامی سبسکرپشن:   120امریکی ڈالر

 

اس شمارےکے بارے

انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے انگریزی زبان میں مؤقر علمی و تحقیقی مجلّے ”پالیسی پرسپیکٹیوز“ کا تازہ شمارہ (جلد ۱۸ نمبر ۱، ۲۰۲۱) پاکستان اور پاکستان سے باہر قارئین کے لیے دستیاب ہے۔ پالیسی پرسپیکٹیوز احالیہ موضوعات  پر آئی پی ایس کے تحقیق کاروں کی علمی و تحقیقی کاوشوں کا نچوڑ ہے۔

اس شمارے میں اہم عالمی نظری مباحثوں کے ساتھ ساتھ عصری اہمیت کے حامل داخلی، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر لکھے گئے تحقیقی مقالات شامل ہیں۔

پہلےمقالے “Forced Religious Conversions in Pakistan: An Empirical Account” میں پاکستان کے اندر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کے حوالہ سے مشہور بیانیہ کا جائزہ لیا گیاہے۔ اس میں ان عوامل کی نشاندہی کی گئی ہے جو پاکستان کے صوبہ سندھ میں عقیدے کی تبدیلی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس مقالے میں صرف نابالغ بچیوں کے مذہب تبدیلی سے متعلق وسیع پیمانے پر پھیلائے گئے تصور پربھی سوال اٹھایا گیاہے۔

مصنف: غلام حسین

دوسرےمقالے “Abraham Accords, Indo-Pacific Accord and the US-Led Nexus of Curtailment: Threat to Regional Security, and Joint Counter Strategy” میں ابھرتی ہوئی جیوسٹریٹیجک تحریکوں اور طاقت کے بدلتے توازن پر بحث کی گئی ہے۔  اس مقالے میں مشرق وسطیٰ اور خلیج میں نئی صف بندی  کو امریکہ کی چین پر توجہ بڑھانے کی حکمت عملی کے طور پر پرکھا گیا ہے اور ایک مشترکہ علاقائی حکمت عملی اختیار کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ افراتفری کے امکانات اور غیر علاقائی محرکات کی غیر متوقع مداخلتوں سے بچا جا سکے۔

مصنفین: شبانہ سید اور ڈاکٹر زینب احمد

 اگلےمقالے  “The US in China’s Nuclear Threat Perception”میں اس بات پر بحث کی گئی ہے کہ چین کاجوہری خطرے کا ادراک، جس میں سے اس کا جوہری ہتھیاروں کا پروگرام ایک ضمنیمنصوبہ ہے، بیرونی اسٹریٹجک ماحول  کا پروردہ ہےجہاں امریکہ ایک اہم کردار ہے۔ یہ مقالہ امریکی جوہری ہتھیاروں کی اس پالیسی اور صلاحیت کاایک خاکہ پیش کرتا ہے جس نے چین کے جوہری خطرے کے ادراک کو تشکیل دیاہے۔

 مصنفین: خسروعکاس عباسی اور زاہدہ خالد

مقالہ “Utilizing Militia Forces in Modern Warfare: Role and Challenges” 9/11 کے بعد غیر منظم، غیرمتناسب اور شہری جنگ کے ماحول میں ملیشیا فورسز کے بڑھتے ہوئے کردار پر بحث کرتا ہے۔ غیر رسمی حکومت نواز ملیشیا (PGMs) اب باقاعدہ زمینی افواج کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں اور ریاستیں ان میں سیکورٹی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے زیادہ قابل عمل آپشن تلاش کرتی ہیں۔ تاہم، یہ کمزور ریاستوں کے لیے ایک مثالی آپشن نہیں ہو سکتا۔

مصنفین: ڈاکٹر محمد نصر اللہ مرزا اور نوید مشتاق

پاکستان میں موجودہ وفاقی حکومت ایک چیلنجنگ عالمی ماحول میں کام کر رہی ہے۔ اگلا مقالہ “The Conduct of Pakistan’s Foreign Policy: Structure, Strengths, and Issues (2018-2020)” پاکستان کے دفتر خارجہ میں کام کے طریقہ کاراور طرزِ عمل کے حوالہ سے حقیقی صورت حال پر مبنی ایک جائزہ پیش کرتا ہے۔ خارجہ پالیسی کی تشکیل میں کارگر عوامل کے ساتھ ساتھ پالیسی سازی کے فورمز کے کے  کردار اور ان کی شمولیت کا جائزہ لیتے ہوئے اس مقالے میں خارجہ پالیسی کے طرزِ عمل میں تجدید اور زیادہ جامع طریقہ کار کی ضرورت کی نشاندہی کی گئی ہے۔

مصنف:ایمبیسیڈر (ریٹائرڈ) تجمل الطاف

آخری مقالہ “Locust Attack in Pakistan: Dealing with the Issues and the Way Forward” ایک حالیہ حیاتیاتی آفت کے بارے میں تحریر کردہ ہےجس نے پاکستان اور اس کے ارد گرد کے کافی زیادہ علاقوں میں غذائی تحفظ اور معاشی حالات کو متاثر کیا ہے۔ اس مقالہ میں ٹڈی دل کے حالیہ حملے پر حکومت کے ردعمل کا جائزہ لیتے ہوئے ایسی پالیسی سفارشات تجویز کی گئی ہیں جو مائیکرو اور میکرو سطح پر قابل عمل ہو سکتی ہیں۔

مصنف: بختاور پرویز

مضامین کا مکمل متن جلد ہی اس لنک پر دستیاب ہوگا:

https://www.plutojournals.com/policy-perspectives/

انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے انگریزی زبان میں مؤقر علمی و تحقیقی مجلّے ”پالیسی پرسپیکٹیوز“ کا تازہ شمارہ (جلد ۱۸ نمبر ۱، ۲۰۲۱) پاکستان اور پاکستان سے باہر قارئین کے لیے دستیاب ہے۔ پالیسی پرسپیکٹیوز احالیہ موضوعات  پر آئی پی ایس کے تحقیق کاروں کی علمی و تحقیقی کاوشوں کا نچوڑ ہے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے