آئی پی ایس اور المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی، ایران کےدرمیان مفاہمتی یاداشت
پاکستان اور ایران جیسے مسلم ممالک کے درمیان علمی نوعیت کا اشتراک، ایک مؤثر ٹول کے طور پر استعمال کیا جاتا ہےجو اسلامی تشخص، افکار اور نظریات کو محفوظ رکھنے، انہیں پیش کرنے اور پھیلانے کے لیے بہت اہم ہے۔
اس بات کو ممتاز ایرانی اسکالرز نے 9 مارچ 2023 کو المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی، قم، ایران اور انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس )، اسلام آباد کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب کے دوران اجاگر کیا۔ اس ایم او یو کا مقصد دونوں اداروں کے درمیان پالیسی ریسرچ، پبلشنگ پروجیکٹس، اور انسانی ترقی کے شعبوں میں تعاون کرنا ہے۔
اس دستاویز پر خالد رحمٰن، چیئرمین آئی پی ایس ، اور ڈاکٹر علی عباسی، صدر، المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی نے دستخط کیے، تاکہ علمی نوعیت کے متعدد شعبوں میں تعاون اور مستقبل میں شراکت داری کے دائرہ کار کو تلاش کرنے میں اپنی دلچسپیوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر زوہادت، ڈاکٹر عبدالمجید، محمد مرتضیٰ علی نژاد شانی، ڈاکٹر ندیم عباس، علی حسنین، ڈاکٹر محسن داد سرشت تہرانی، اور دیگر مندوبین بھی موجود تھے۔
وفد سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین آئی پی ایس نے اسلامی علمیات اور علم کو فروغ دینے کے لیے مسلم دنیا کے اداروں کے درمیان مضبوط فکری اور علمی روابط کی اہمیت پر زور دیا۔
اس میں اضافہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر علی عباسی نے کہا کہ مغربی تہذیب نے مسلمانوں کے انفرادی اور قومی اصولوں کو اس طرح متاثر کیا ہے کہ مغربی عالمی نظریہ ہی دینا پر مسلط ہو کر رہ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے حالات میں، مسلم دنیا کے علمی حلقوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ علم کے اشتراک کے ذریعے مل جل کرکام کرتے ہوئے اسلامی فکر کا دفاع کریں، اس کو آگے پڑھائیں اور اسے دنیا تک پہنچائیں ۔
جواب دیں