آئی پی ایس اور چین کی ہائیبی یونیورسٹی کے مابین مشترکہ تحقیق ، تربیات اورمطبوعات کی اشاعت پراشتراک
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (IPS) ،اسلام آباد اورچین کی ہائیبی یونیورسٹی کے ریسرچ سنٹر فار سوشل ڈویلپمنٹ آف اسلامک کنٹریز (RCSDIC) کے درمیان ایک مفاہمتی معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت مشترکہ تحقیق، مطبوعات کی اشاعت اور صلاحیتِ کار میں اضافہ کے لیے ایسے پروگرام ترتیب دیے جاِئیں گے جن کے ذریعے دونوں پڑوسی ممالک کے مابین تعلیمی سرگرمیوں کےفروغ اور لوگوں کےدرمیان علمی تبادلے کو ممکن بنایا جاسکے گا۔
آئی پی ایس کے ایگزیکٹو صدر خالد رحمٰن اور RCSDIC کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسربائی گوئی کے دستخطوں سے 27 مئی 2019 کوتکمیل پانے والے اس مفاہمتی سمجھوتے کے ذریعے دونوں اداروں کے درمیان ایک فریم ورک تشکیل دیا گیا ہے جو باہمی دلچسپی کے ایسے متفرق میدانوں میں تعاون اور اشتراک پر کام کرے گا جو میڈیا اسٹڈیز، ثقافتی روابط، اسلامک ممالک میں سماجی ترقی ،پاک چین تعلقات ، اور اس جیسے دیگر موضوعات کا احاطہ کرے گا۔
یہ معاہدہ ابتدائی طور پر تین سال تک مؤثر رہے گا جس کے دوران دونوں ادارے علمی مہارت کے اشتراک کے ساتھ ساتھ چینی اور پاکستانی تہذیبوں کی باہمی تفہیم کو بہتر بنانے کے مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے مشترکہ تحقیق اور طباعت کے میدان میں جدوجہد، علم و حکمت اور مہارت کے وسائل میں اشتراک، دانشوروں کے درمیان ڈائیلاگ کے فروغ، دونوں ممالک کے ماہرین اور پالیسی حلقوں کی طرف سے مختلف نوعیت کے علمی پروگراموں میں تبادلہِ خیال ،اور گونا گوں موضوعات پر تربیتی پروگراموں اور ورکشاپوں کے انعقاد پر کام کریں گے۔
اس معاہدے کے ضمن میں پہلی سرگرمی کا انعقاد ہائیبی یونیورسٹی کے سکول آف جرنلزم اینڈ کمیونیکیشن میں خالد رحمٰن کے ”ہائبرڈ جنگ کے عہد میں چین پاکستان تعلقات“ کے موضوع پر دیے گئےایک لیکچر سے ہوا۔ لیکچر سے مستفید ہونے والوں میں یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹس کے اساتذہ اور تحقیق کاروں کے ساتھ ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ ممالک سے تعلق رکھنے والے غیرملکی طلباء بھی شامل تھے جنھوں نے تقریر کے اختتام پر اسکی خوب پذیرائ کی۔
بعد ازاں ایگزیکٹو صدر آئی پی ایس نے RCSDIC کے تحقیق کاروں کے ساتھ منعقدہ ایک علیحدہ خصوصی نشست میں مشترکہ دلچسپی کےعلمی امور پر تبادلہِ خیال کیا اور اس کےذریعے آنے والی سرگرمیوں کی بنیاد ڈالی۔
جواب دیں