افغانستان کی بحالی کے لیے دوسرے ممالک کی مسلسل حمایت ضروری ہے۔ ایک مبصر کی رائے

افغانستان کی بحالی کے لیے دوسرے ممالک کی مسلسل حمایت ضروری ہے۔ ایک مبصر کی رائے

7فروری  2022  کو آئی پی ایس میں منعقدہ ایک بریفنگ سیشن میں، سینئر آئی پی ایس ایسوسی ایٹ امان اللہ خان نے اپنے حالیہ دورہ افغانستان سے متعلق   بصیرت افروز آراء بیان کیں۔

 AFGHANISTAN

7فروری  2022  کو آئی پی ایس میں منعقدہ ایک بریفنگ سیشن میں، سینئر آئی پی ایس ایسوسی ایٹ امان اللہ خان نے اپنے حالیہ دورہ افغانستان سے متعلق   بصیرت افروز آراء بیان کیں۔ یہ دورہ 27  جنوری سے 2 فروری 2022 تک سود سے پاک اسلامی مائیکرو فنانس کے ایک وفد کےساتھ کیا گیا تھا  تا کہ ملک میں نئی ​​حکومت کے قیام کے بعد موجودہ ماحول کا جائزہ لیتے ہوئےافغانستان میں تنازعات کے بعد ترقی کے امکانات میں سود سے پاک اسلامی مائیکرو فنانسنگ  کے کردار کو پرکھا جا سکے۔

مقرر نے حاضرین کو دورے کی واقعاتی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایاکہ  ایک ہفتہ طویل سفر کے دوران وفد کو متعدد سرکاری عہدیداروں، اہم رائے دہندگان اور اثرورسوخ رکھنے والے افراد کے ساتھ بات چیت کرنے کے مواقع ملے جن کے ساتھ مختلف فلاحی منصوبوں بشمول سود سے پاک مائیکرو فنانسنگ اور قرض حسنہ پروگرام  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفد کو زمینی حقائق کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو درپیش مسائل خصوصاً صحت، تعلیم، معیشت وغیرہ کے بارے میں براہ راست مشاہدہ کرنے کا موقع بھی ملا، جن کے لیے انہوں نے رضاکارانہ خدمات اور اسی طرح کے دیگر اقدامات کے ذریعے کمیونٹی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تجاویز پیش کیں۔

پینلسٹ، جن میں انٹرسٹ فری م اسلامک  مائیکرو فنانس سے ڈاکٹر نذیر احمد وید، سرفراز احمد منہاس اور میجر آفتاب احمد بھی شامل تھے،اس رائے سے متفق تھے کہ افغانستان کی بحالی اور تنازعات کے بعد کی ترقی کے لیے ہمسایہ ممالک اور اقوام متحدہ کی سرپرستی میں مغربی ممالک کی مسلسل حمایت اور مدد کی ضرورت ہے۔ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو نہ صرف افغانستان کے لیے فعال حمایت میں بلکہ مخالفین کی طرف سے افغانستان کے عوام میں پاکستان کے خلاف بنائے جانے والے منفی بیانیے، ناراضگی کے جذبات اور پروپیگنڈے کو بے اثر کرنے کے لیے بھی بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے