انسانی ہمدردی کی صحافت ایک انسانی خدمت ہے: آئی پی ایس-آئی سی آر سی کی میڈیا ورکشاپ
انسانی ہمدردی کی صحافت بذات خود ایک انسانی خدمت ہے، اور انسانی خدمت کے مقصد کی تکمیل کے لیےاسلامی حلقہ اثر کی پلیکیشنز کو جدید ترین ٹولز اور رپورٹنگ کی تکنیکوں سے مکمل طور پر لیس ہونا چاہیے۔
یہ گفتگو ۱۶ اور ۱۷ مئی ۲۰۲۳ کو کراچی میں انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس )اور انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے تعاون سے’مسلح تنازعات اور ہنگامی حالات کے دوران صحافت‘ پر منعقدہ دو روزہ قومی میڈیا ورکشاپ میں کی گئی۔
ورکشاپ–جس کا مقصد مسلح تنازعات اور ہنگامی حالات کے دوران رپورٹنگ کی صلاحیت اور کارکردگی کو بہتر بنانا تھا — میں مذہبی جرائد کے مدیران، اخباری رپورٹروں اور تجزیہ کاروں نے شرکت کی۔
ورکشاپ کا انعقاد سید ندیم فرحت، ریسرچ فیلو آئی پی ایس؛ ڈاکٹر ضیاء اللہ رحمانی، علاقائی مشیر برائے شریعہ، آئی سی آر سی؛ فواد احمد شیروانی، ہیلپنگ ہینڈز فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ (ایچ آر ڈی)؛ عامر لطیف، سابق سیکریٹری کراچی پریس کلب اور سینئر صحافی؛ فیض اللہ خان، رپورٹر اور سینئر صحافی؛ شبیر سومرو، سینئر صحافی؛ محمد طاہر، سینئر صحافی؛ ڈاکٹر محمد بلال صدیقی؛ نوفل شاہ رخ، جی ایم آپریشنز آئی پی ایس؛ اور پاکستان کے لیے آئی سی آر سی وفد کی سربراہ نکولا لیمبرٹ نے کیاتھا۔
ورکشاپ کا پہلا دن صحافیوں اور ایڈیٹرز کی صلاحیتوں کو بڑھانے کےحوالہ سےتھا۔انہیں انسانی خدمات، وقت کے بدلتے ہوئے تقاضوں، خدمتِ خلق، ہلال احمر تحریک، متعلقہ بین الاقوامی قوانین، معلومات اکٹھی کرنے کی مختلف حکمت عملیوں اور انسانی سانحات کی مختلف شکلوں سے متعارف کرایا گیا۔ مقررین نے ملٹی میڈیا کے ذریعے مسلح تصادم اور ہنگامی حالات کی رپورٹنگ پر اپنے تجربات پیش کیے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ انسانی المیوں اور انسانی بحرانوں کی رپورٹنگ اور تجزیہ کرنا بہت احتیاط اور تدبر کا تقاضا کرتا ہے۔
ورکشاپ کے دوسرے روز انسانی خدمات اور ان کے بنیادی اصولوں کے موضوع پر سٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔ مزید برآں، حالات کے مشاہدے اور مخصوص منظرناموں سے متعلقہ خبریں اور تجزیہ تیار کرنے کے لیے عملی مشقیں اور سرگرمیاں کی گئیں۔
ورکشاپ کے اختتام پر لیمبرٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی آر سی مسلم ممالک میں بہت سی خدمات فراہم کر رہا ہے اورآئی سی آر سی اس نوعیت کی ورکشاپس کے ذریعے سیکھنے اور سکھانے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔
جواب دیں