’دی لیونگ سکرپٹ‘ کی نشست طارق ظہیر فاروقی (سابق وفاقی سیکرٹری، وزارت صنعت) کے ساتھ
آئی پی ایس کی زبانی تاریخ کی سیریز ’دی لیونگ سکرپٹس‘ کا ستائیسواں اجلاس 27 اگست 2021 کو سابق وفاقی سیکرٹری طارق ظہیر فاروقی کے ساتھ منعقد ہوا۔
90 سال سے زائد عمر کے سابق وفاقی سیکرٹری نے حاضرین کواپنی زندگی کی کچھ دلچسپ یادوں سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ بنیادی طور پر ان کا تعلق جالندھر ( بھارتی پنجاب کا ایک شہر) سےتھا۔ فاروقی نے بتایا کہ انہوں نے کم عمری میں اپنے والد کو کھو دیا تھا، پھرانہیں ایک ایسی بیماری سے گزرنا پڑا جس کی وجہ سے انہیں اسکول چھوڑنے کو کہا گیا۔ تاہم انہوں نے امتحانات میں شرکت سے پہلے گھرہی میں بہت سی کتابیں پڑھنا جاری رکھیں اور امتحانات کو اچھے گریڈ کے ساتھ پاس کر کے لاء کالج میں داخلہ لےلیا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ایک پیشہ ور وکیل کے طور پر کافی حد تک کامیاب تھے لیکن اپنے خاندان کی طرف سے اس پیشے پر عدم اطمینان کے باعث، انہوں نے اپنے کیریئر کا راستہ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا اور 1956 میں سول سروسز میں شمولیت اختیار کی۔
پاکستان ملٹری اکاؤنٹس سروسز میں تعینات ہونے کے بعد انہوں نے سی ایم اے لاہور میں شمولیت اختیار کی۔ کئی اہم عہدوں پر فائز رہنے کے بعد، انہوں نے 1970 کی دہائی کے اوائل میں جنرل ہیڈ کوارٹر ، راولپنڈی میں مالیاتی مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ بعد میں، وہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن میں بطور ممبر فنانس تعینات ہوئے اور پھر انہیں ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ اس کے بعد وہ وزارت صنعت میں وفاقی سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے اور آخر کار 1993 میں اسی عہدے پر ریٹائر ہوئے۔
اپنی گفتگو کے دوران فاروقی نے کچھ ایسےتاریخی واقعات بھی سنائے جنہیں انہوں نے آزادی کے بعد پاکستان کے ابتدائی دنوں میں دیکھا تھا۔ انہوں نے ان اوقات کو ملکی تاریخ کا سنہری دور قرار دیا کیونکہ لوگ انتہائی جذبے اور لگن کے ساتھ ملک کی خدمت کے لیے متحرک تھے۔
جواب دیں