رمضان المبارک میں عبادات کو پیشہ ورانہ فرائض کے ساتھ متوازن رکھنا مشکل، لیکن ضروری ہے: ڈاکٹر حبیب الرحمٰن عاصم
بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمٰن عاصم نے 01 مارچ 2024 کو ‘ رمضان: عبادت اور پیشہ ورانہ اوقات میں توازن ‘کے عنوان پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ زندگی کے پیشہ ورانہ اور مذہبی پہلوؤں پر کمپرومائیز نہیں کیا جانا چاہیے، لیکن اپنی مجموعی فلاح و بہبود کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے انہیں آپس میں ہم آہنگ بنانا چاِہیے۔
یہ لیکچر سال 2024-25 کے لیے آئی پی ایس کی ٹیم کے صلاحیت سازی کے پروگرام کے ایک حصے کے طور پر منعقد ہونے والا پہلا سیشن تھا، جس کا مقصد اجتماعی مہارت، علم، اور ٹیم ورک کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ روحانی اور پیشہ ورانہ طور پر مسلسل ترقی اور سیکھنے کے عمل کو فروغ دینا تھا۔ .
عاصم کا کہنا تھا کہ خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں پیشہ ورانہ وابستگیوں کے ساتھ مذہبی عبادات میں توازن رکھنا بہت سے لوگوں کے لیے ایک مشکل لیکن ضروری کام ہوتا ہے۔ چونکہ رمضان روحانیت اور عقیدت کی علامت ہے، اس لیے مذہبی ذمہ داریوں پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ کام کی ذمہ داریوں کو عملی حکمت ِعملی کے ذریعے منظم کیا جانا چاہیے۔
اس کے لیے موثر ٹائم مینجمنٹ اور واضح مواصلت کی ضرورت ہے۔ مزید برآں، ساتھیوں کو مدد کی پیشکش اور ان سے تعاون طلب کرنا مذہبی اور پیشہ ورانہ فرائض کے ہموار انضمام میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پیداوری صلاحیت اور فلاح و بہبود کو برقرار رکھنے کے لیے روحانیت کو ترجیح دینا ضروری ہے۔ زندگی کے دونوں شعبوں میں عمل کے پسِ پردہ ارادوں پر غور کرنا مذہبی عقیدت اور پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے درمیان توازن حاصل کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کو فروغ دیتا ہے۔
جواب دیں