طرزِ عمل میں تبدیلی اور زندگی کے پیراڈِم کی اہمیت
چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن کو 3 جنوری 2024 کو جناح سینٹر فار کریکٹر اینڈ لیڈرشپ (جے سی سی ایل) کے زیر اہتمام ‘پاکستانی نوجوانوں کے درمیان طرز ِعمل میں تبدیلی’ کے عنوان سے ایک گول میز مباحثے میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے رحمٰن نے کہا کہ انسانی کردار کی تعمیر کا براہ راست تعلق فرد کے دنیا کے بارے میں نقطہ نظر سے ہوتا ہے اور جس طرح سے وہ دنیا کو دیکھتا اور سمجھتا ہے، اس سے اس کے کردار کی تشکیل ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر اگر کوئی شخص اپنی سوچ میں واضح نہ ہو تو یہ غیر یقینی کیفیت براہ راست اس کی شخصیت میں کسی نہ کسی طریقے سے جھلکنے لگے گی۔
کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ دنیا بخود وجود میں آ گئی اور اس کی کوئی اختتام بھی نہیں ہے، اس لیے وہ زندگی میں اپنی مرضی کے مطابق کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ لیکن دوسری طرف، مسلم دنیا کا نظریہ یہ کہتا ہے کہ دنیا اور انسان دونوں ہی اللہ تعالیٰ کی تخلیق ہیں، اس طرح انسان جوابدہ ہے، اور اسی لیے اس دنیا میں اسے ایک اہم کردار ادا کرنا ہے۔
رحمٰن نے اشارہ کیا کہ اس بنیادی پیراڈِم اور نقطہ نظر کو مسلم معاشروں میں نوجوانوں کی تربیت اور کردار سازی کے بارے میں بات کرتے ہوئے پیش نظر رکھنا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر کسی کا دنیا کے بارے میں نظریہ درست سمت میں متعین ہو جائے، تو وہ اپنے آپ کو بہت بہتر بنانے اور بہتر طریقے سے پیش کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
جواب دیں