معروف ماہرِ افغان امور جمعہ خان صوفی کی کتاب ‘فریبِ ناتمام’ کے چوتھے ایڈیشن کی تقریبِ رونمائی
معروف مصنّف اور افغان امور کے تجزیہ نگار جمعہ خان صوفی کی کتاب "فریبِ ناتمام” کے چوتھے ایڈیشن کی تقریبِ رونمائی انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز [آئ پی ایس] میں بروز 13 نومبر 2020 منعقد ہوئ جس میں افغان امور کے ماہرین، اسکالرز اور طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے اشاعتی بازو آئ پی ایس پریس کی شائع کردہ یہ کتاب اس حوالے سے اہم ہے کہ اس میں مصنّف نے اپنی یاد داشتوں پہ مشتمل وہ واقعات لکھے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ کابل دہلی کی مدد سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی درپردہ عالمی سازشوں کا حصہ رہا ہے۔ ان واقعات سے پتا چلتا ہے کہ کس طرح پاکستان کے مشرقی اور مغربی ہمسائے مسلح تربیت اور مالی امداد کے ذریعے اس کو کمزور کرنے کے درپے رہے ہیں۔
اس کتاب میں جی ایم سید، ولی خان، اجمل خٹک اور دیگر قوم پرستوں کے افغانستان اور بھارت کے ساتھ تعلقات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ جمعہ خان صوفی کے مطابق پشتونستان کے نعرےکی بنیاد "پٹہ خزانہ” پہ رکھی گئی جس کا اردو میں مطلب ہے چھپا ہوا خزانہ، اور یہ کتاب تاریخی حوالوں سے غیر تصدیق شدہ ہے جس میں جا بجا قصے کہانیاں گھڑے گئے ہیں۔
"فریبِ ناتمام” کی تقریبِ رونمائ کی صدارت ایکزیکٹو پریزیڈنٹ آئی پی ایس خالد رحمٰن نے کی ، جن کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا، مغربی ایشیا اور وسطی ایشیا کے سنگم پہ ہونے کے ناطے پاک افغان تعلقات نہایت اہمیت کے حامل ہیں اور اس طرح کی کتابیں ان تعلقات کو سمجھنے میں بہت مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
جواب دیں