مقامی تحقیقی جرائد کو بین الاقوامی بنانے پر ورکشاپ

مقامی تحقیقی جرائد کو بین الاقوامی بنانے پر ورکشاپ

roger-dr29نومبر 2019ء کو ایک ورکشاپ ”مقامی تحقیقی جرائد کو بین الاقوامی بنانا“ کے موضوع پر منعقد ہوئی۔ ورکشاپ کا انعقاد IPS LEAD – the learning, excellence and development program of IPS نے کیا تھا۔

 Internationalizing-Local-Research-Journals

29نومبر 2019ء کو ایک ورکشاپ ”مقامی تحقیقی جرائد کو بین الاقوامی بنانا“ کے موضوع پر منعقد ہوئی۔ ورکشاپ کا انعقاد IPS LEAD – the learning, excellence and development program of IPS نے کیا تھا۔

اس ورکشاپ میں سہولت کار کے فرائض لندن میں مقیم تاریخ اور سیاسی معیشت کے دانشور اور پلوٹو جرائد برطانیہ کے بانی پروفیسر راجروین زوانیبرگ نے ادا کیے۔ وہ آئی پی ایس کے زیراہتمام اسلام آباد اور مظفرآباد میں کشمیر پر ہونے والے بین الاقوامی سیمینار میں شرکت کے لیے پاکستان آئے ہوئے تھے۔

ورکشاپ کا مقصد پاکستان میں ریسرچ ایڈیٹرز کو اکٹھا کرنا تھا تاکہ سوشل سائنسز کے تحقیقی جرائد کو بین الاقوامی بنانے کے ابھرتے ہوئے رجحانات کا جائزہ لیا جاسکے، اس میں درپیش چیلنجوں سے متعلق آگہی حاصل کی جاسکے اور ان سے نبٹنے کے طریقوں کا کھوج لگایا جاسکے۔

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر زوانیبرگ نے کہا کہ تحقیق کے میدان میں سامنے آنے والے کام کو بین الاقوامی بنانے کے پیچھے جو مقاصد کارفرما ہیں، ان میں موجودہ تحقیق کی افزودگی، اس کے معیار کو بہتر بنانا، اس کی نمودونمائش کو بڑھانا، اس کے مرتب اثرات کو جانچنا، بین الاقوامی مصنفین کو راغب کرنا، عالمی سطح پر بہترین طریقوں سے فائدہ اٹھانا اور مقامی موضوعات کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنا شامل ہیں۔

ڈاکٹر زوانیبرگ نے ورکشاپ کے شرکاء کی جانب سے کیے گئے مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے بتایاکہ تحقیق کو کس طرح اشاعت کے لیے تیار کیا جائے اور اس کو کیسے جانچا جائے۔ اداریہ کا بہترین طریقہ کار اور اشاعت کی پالیسیاں کیا ہیں؟ اور تحقیقی کام کے بین الاقوامی ہونے کے لیے جدید ترین رحجانات اور تقاضے کیا ہیں۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے