موثر اور جامع پالیسیوں کی تشکیل کے لیے آزاد تحقیقی اداروں کا ہونا انتہائی ضروری ہے:مقررین
پاکستان میں عوامی پالیسی کی تحقیق اکثر نظرانداز کی جاتی ہے اورپالیسیاں مفاد پرست گروہوں، ڈونرز کے ایجنڈے اور سیاسی بیانوں سے متاثر ہوتی ہے۔ ایسے میں آزاد تحقیقی اداروں کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز) آئی پی ایس (ایک آزاد پالیسی سازی میں 46 سال تک اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے، آئی پی ایس قومی ترجیحات اور اخلاقی اقدار پر مبنی غیر جانبدار، اصولی تحقیق پیش کرتا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز) آئی پی ایس (کے چھیالیسویں یوم تاسیس کے موقع پر۲۰ مئی ۲۰۲۵ کو ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ادارے کے بانی پروفیسر خورشید احمد کے ویژن، آئی پی ایس کی گزشتہ کامیابیوں اور مستقبل کے لائحہ عمل پر روشنی ڈالی گئی۔
تقریب میں آئی پی ایس کے چیئرمین خالد رحمان، وائس چیئرمین سابق سفیر سید ابرار حسین، سابق وفاقی سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود، رفاہ یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد، گیلپ پاکستان کے بانی پروفیسر ڈاکٹر اعجاز شفیع گیلانی، ویسٹ بری گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین بشیر جان محمد اور انرجی کے شعبہ کی وکیل امینہ سہیل سمیت آئی پی ایس کے دیگر وابستگان نے شرکت کی۔
مقررین نے ادارے کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ آئی پی ایس نے مئی 1979 سے تحقیق، مکالمے اور اپنی اشاعتوں کے ذریعے پالیسی، تحقیق اور شراکت داروں کے درمیان پل کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان میں عوامی پالیسی کی سوچ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تیزی سے بدلتے عالمی حالات، جذباتی بیانات اور تحقیق کے معیار کے بجائے تعداد پر زور جیسے رجحانات قومی مفادات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ آئی پی ایس جیسے ادارے اقدار پر مبنی، شواہد سے مزین اور عملی پالیسی سازی کو فروغ دے کر اس خلا کو پر کر رہے ہیں۔
خالد رحمان نے کہا کہ آئی پی ایس کا سفر نہ صرف ادارے کی ثابت قدمی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ درپیش چیلنجز کے باوجود قومی فکری اور پالیسی کی بنیاد کو تشکیل دینے کی ذمہ داری کی بھی عکاس ہے۔ انہوں نے ادارے کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آئی پی ایس تحقیق پر مبنی سرگرمیوں کو جاری رکھے گا اور سیاسی و سماجی تبدیلیوں کے باوجود اپنے مشن کو برقرار رکھے گا۔
سابق سفیر ابرار حسین نے پروفیسر خورشید احمد کے ویژن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آئی پی ایس فکری خود انحصاری، اخلاقی تحقیق اور عوامی خدمت کے اصولوں پر کاربند ہے۔ انہوں نے موجودہ پیچیدہ حکمرانی اور تحقیقی چیلنجز کے پیش نظر اس ورثے کو آگے بڑھانے پر زور دیا۔
تقریب میں آئی پی ایس کے سفر کی جھلک پیش کرتے ہوئے ادارے کے اہم کارناموں، تحقیقی موضوعات، حالیہ قابل ذکر تصانیف اور قومی و بین الاقوامی سطح پر معاشرے کے مختلف طبقات کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعاون کو اجاگر کیا گیا۔