نوجوان اسکالرز کو مسلم دنیا کے مسائل کا تجرباتی مطالعہ وسیع زاویے اور گہری نظر سے کرنے پر زور
پاکستان اور مسلم دنیا کے مسائل پرتحقیق وسیع زاویے اور منطقی عمل کے ذریعے کی جانی چاہیے تاکہ تمام بنیادی عوامل اور پیچیدگیوں کو سمیٹ کر تجرباتی نتائج پر پہنچا جا سکے۔ نوجوان ماہرین تعلیم اور اسکالرز تحقیقی تنظیموں کی مدد سے حقائق اور شواہد پر مبنی جامع تحقیق میں اپنا حصہ ڈالیں نہ کہ داستانوں اور بیانیوں کواس کی بنیاد بنائیں۔
یہ بات چیت یکم دسمبر 2022 کو آئی پی ایس کا دورہ کرنے والے جامعہ الکوثر کے طلباء کے ایک وفد کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں ہوئی۔ 30 طلباء پر مشتمل اس وفدکی سربراہی شعبہ انگریزی کے فیکلٹی ممبر ڈاکٹر منتظر مہدی کر رہے تھے ۔اجلاس سے خطاب کرنے والوں میں چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن، آئی پی ایس کےریسرچ فیلو اور بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ ہیومینٹیز اینڈ سوشل سائنسز کےاسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر غلام حسین اور آئی پی ایس کے جی ایم آپریشنز نوفل شاہ رخ شامل تھے۔
نوجوان اسکالرز کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے، خالد رحمٰن نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مسلم اسکالرز کواس دور کے اندر مذہب اور قوم کے حوالہ سے اٹھے ہوئے پیچیدہ سوالوں کے جواب تلاش کرنا چاہییں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام کےتیزی سے بڑھتےہوئے مذہب ہونے کے باوجود، مسلم دنیا کو مذہبی شناخت کے مسئلے کا سامنا ہے۔محققین کو چاہیے کہ وہ ان مسائل کا حل منطقی تحقیق کے ذریعے تلاش کریں تاکہ مسلمانوں کو ایک شناخت کے تحت متحد کیا جا سکے اور اسلام کے پیغام کو عام کیا جا سکے۔
اسی طرح پاکستان کو درپیش گورننس کے بحران جیسےمسائل سے نمٹنے کے لیے ایسے حل وضع کرنے کی ضرورت ہے جو تجرباتی اور حل پر مبنی تحقیق سے اخذ کیے جائیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو پاکستان کے بارے میں متوازن اور مثبت نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت ہےیعنی کہ ملک پر تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ محققین اور عام لوگوں کو معاشرے میں ہونے والی اچھی چیزوں کو بھی اجاگر کرنا چاہیے۔
اپنے فیلڈ ریسرچ کے تجربے کو بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر غلام حسین نے غلط معلومات کے ذریعے پھیلائے جانے والے بیانیے کو بے نقاب کرنے کے لیے فیلڈریسرچ اور شواہد پر مبنی تحقیق کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بے پناہ معلومات کی موجودگی میں، غلط اور جھوٹی معلومات سے بچتے ہوئے ریسرچ اسکالرز کو حقائق پر مبنی اعداد و شمار اور شواہد پر توجہ مبذول کر کے نیا بیانیہ تیار کرنا چاہیے تاکہ غلط بیانی اورلابنگ کو چیلنج کیا جا سکے۔
انہوں نے نوجوان محققین کو بنیادی تحقیق اور شواہد کو پرکھنے کے لیے سہولت اور تربیت دینے کے حوالہ سےتحقیقی اداروں کے کردار پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ یہ تحقیقی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحقیق کاروں کو قومی مقصد میں حصہ ڈالنے کے قابل بنائیں۔
قبل ازیں نوفل شاہ رخ نے طلباء سے آئی پی ایس کا تعارف کرایا اور اس کے مینڈیٹ، پس منظر، تحقیق کے شعبوں اور پالیسی پر مبنی تحقیقی کاموں پرپریزنٹیشن دی۔ انہوں نے آئی پی ایس کے ان پروگراموں پر بھی روشنی ڈالی جن کا مقصد تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کرنا اور پالیسی پر مبنی متعددشعبوں میں نوجوان اسکالرز کوتحقیقی کاموں میں مدد دیناہے۔
آخر میں ڈاکٹر منتظر مہدی نے آئی پی ایس کا شکریہ ادا کیا اور آئی پی ایس اور جامعۃ الکوثر کے درمیان مستقبل میں تعاون کے امکانات پر زور دیا۔ انہوں نے تقریبات کے انعقاد، بین الاقوامی مکالموں، کانفرنسوں اور قومی مفاد کے مختلف امور پر بات چیت کے لیے تعاون کے مختلف پہلوؤں پر اپنی آراء دیں۔
جواب دیں