پاکستان پر سی پیک کے ثقافتی اثرات پر ایک مقالے کا جائزہ

cultural-impact-of-CPEC-thumb

پاکستان پر سی پیک کے ثقافتی اثرات پر ایک مقالے کا جائزہ

 cultural-impact-of-CPEC

ماسٹر ڈگری حاصل کرنے والے طالب علموں کو ان کے تحقیقی مقالے پر کام میں مدد دینےکے لیے اپنے جاری کردہ پروگرام کے تحت آئی پی ایس نے 8مئی 2018ء کو رفاہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیا سائنسز (RIMS)میں ماسٹرز کی ڈگری کی    طالبہ شاہدہ بتول کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا تاکہ ان کے تحقیقی مقالے پرکیے گئے کام کا جائزہ لیا جا سکے مقالے کا عنوان ہے۔

"Soft enough: Impact analysis in response to spontaneous reaction, soft power and cultural invasion”

ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس خالد رحمٰن کی سربراہی میں جائزہ پینل جن افراد پر مشتمل تھا ان میں چائنیز سٹڈیز سنٹر آف ایکسی لینس نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(NUST)کے ڈپٹی ڈین ضمیر احمد اعوان، ایمبیسڈر (ریٹائرڈ) تجمل الطاف، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات اور سیاسیات کی چیئر پرسن اور اسسٹنٹ پروفیسر نور فاطمہ، قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں متعین اسسٹنٹ ریسرچ کو آرڈینیٹر راشدہ حمید، چائنیز اکیڈمی اسلام آباد کے ڈائریکٹر Li yi اور آئی پی ایس کی ریسرچ فیکلٹی کے ارکان شامل تھے۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والی شاہدہ بتول نے اس موقع پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا۔مقالہ پاکستان میں سی پیک کے ثقافتی اثرات کے موضوع پر تحریر کیا گیا ہے۔ جائزہ پینل کے شرکاء نے انہیں اپنی تحقیق کو مزید بہتر اور بامقصد بنانے کے لیے مشورے دیے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے