چین کے صوبے گوانگ ڈونگ کے وفد کا دورہ
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اورچین کے صوبے گوانگ ڈونگ کے دفتر برائے خارجہ امورکے وفد کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں خیالات کا تبادلہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان اور گوانگ ڈونگ کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنایا جانا چاہیے۔ چینی مہمان وفد کی قیادت دفتر کے ڈائریکٹر جنرل فولینگ کر رہے تھے۔
اپنی آراء دیتے ہوئے وفد کے اراکین نے کہا کہ چین کے صوبے گوانگ ڈونگ اور پاکستان کے درمیان افراد کے باہمی رابطے اور اقتصادی اور تجارتی تعاون کو بڑھانے کی بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں۔ اس ضمن میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا مثالی نمونہ پیش رفت کے لیے ٹھوس بنیادیں فراہم کرسکتا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز خالد رحمن نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان کاروبار کے مواقع کے لحاظ سے خطے کے ممالک میں ایک انتہائی جاذب نظرحیثیت کا مالک ہے۔ انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کو درپیش خطرات کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’بیانیہ جنگ ‘‘میں پاکستان سمیت بعض ممالک پرخطرناک ہونے کا لیبل لگا دیا گیا ہے تاکہ کچھ علاقائی اور علاقے سے باہر کی طاقتور قوتوں کے مفادات کو پورا کیا جاسکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے لوگ بالخصوص سرمایہ کار اور تاجر مفاہمتی عمل اور معلومات کے مقامی ذرائع کا استعمال ممکن بنا کر باہمی اتفاق رائے کے عمل کو فروغ دیں۔
واضح رہے کہ گوانگ ڈونگ چین کی اقتصادی طاقت کا منبع ہے۔ عالمگیر اقتصادی قوت کا حامل یہ ملک اپنی عمومی قومی پیداوار(جی ڈی پی )کا 11فی صد اور بیرونی تجارت کا ایک چوتھائی حصہ یہاں سے حاصل کررہا ہے۔ صوبے کو دنیاکے 15نمایاں ترین معاشی پیداواری علاقوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ پاکستان کی چین کے ساتھ ہونے والی مجموعی تجارت کا ایک چوتھائی (12بلین ڈالر میں سے 2.8بلین ڈالر )اسی صوبے کے اقتصادی زون کے ساتھ وابستہ ہے جو بے پناہ ترقی اور اقتصادی عروج کی طرف رواں دواں ہے۔
دورے پر آئے وفد کے سربراہ فولینگ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ چین کے صدرزی جنگ پنگ کی طرف سے شروع کی گئی میری ٹائم سلک روڈ عالمی تجارت کو ایک نئے دور میں لے جائے گی کیونکہ اس سے جہاں مشرقی ایشیا اور یورپ کے درمیان رابطوں کو جلا ملے گی وہاں اس کی راہ میں آنے والے ممالک بھی اس سے بے انتہا فوائد سمیٹیں گے۔ معزز مہمان نے توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی کے ان مواقع کو نمایاں کرنے کے لیے تھنک ٹینکس اور میڈیا کو اہم کردار ادا کرنا ہے۔انہوں نے اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ میری ٹائم سلک روڈ کے راستے میں آنے والے زیادہ تر ممالک نے مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے جبکہ کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جوتحفظات کا شکار ہیں۔
نوعیت: مہمان وفد کادورہ
تاریخ: ۲۶-اکتوبر ۲۰۱۴ء
جواب دیں