ڈاکٹر امجد ثاقب (اخوت فاؤنڈیشن) کے اعزاز میں استقبالیہ
آئی پی ایس کی طرف سےاخوت فاؤنڈیشن کے بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد امجد ثاقب کے اعزاز میں ایک استقبالیہ دیا ، جنہیں حال ہی میں پروقار ریمن میگسیسے ایوارڈ (جسےایشیا کا ’نوبل انعام‘ بھی کہا جاتا ہے) ملا ہے۔ اخوت نے اب تک 155 ارب روپے سے زائد مالیت کی رقم کے ساتھ پاکستان میں 4.8 ملین سے زیادہ غریب گھرانوں کو قرض کی سہولت فراہم کی ہے۔
آئی پی ایس کی طرف سےاخوت فاؤنڈیشن کے بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد امجد ثاقب کے اعزاز میں ایک استقبالیہ دیا ، جنہیں حال ہی میں پروقار ریمن میگسیسے ایوارڈ (جسےایشیا کا ’نوبل انعام‘ بھی کہا جاتا ہے) ملا ہے۔ اخوت نے اب تک 155 ارب روپے سے زائد مالیت کی رقم کے ساتھ پاکستان میں 4.8 ملین سے زیادہ غریب گھرانوں کو قرض کی سہولت فراہم کی ہے۔
16 ستمبر 2021 کو منعقدہونے والی اس تقریب سے چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن ، وائس چیئرمین آئی پی ایس ایمبیسیڈر (ریٹائرڈ) سید ابرار حسین، اخوت فاؤنڈیشن کے شریک بانی ڈاکٹر نذیر احمد وید اور آئی پی ایس کے بورڈ آف گورنرزکے رکن اور سابق صدر راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (RCCI ) امان اللہ خان نے بھی خطاب کیا۔
استقبالیہ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر امجد ثاقب نے انکشاف کیا کہ اخوت وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان بھر میں غریبوں کے لیے ایک لاکھ کم لاگت والے گھر بنانے کے لیے بھی مصروف ہے۔
اس سےپہلے فاؤنڈیشن بنانے کے پیچھے اپنی سوچ پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر امجد نے کہا کہ ”یہ خیال غربت سے پاک ایک ایسے معاشرے کے قیام کا تھا جس کی بنیاد 1400 سال پہلے مدینہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمدردی اور مساوات کے اصولوں پر قائم کی تھی“۔
انہوں نے مزید کہا کہ اخوت کی طرف سے شروع کیے گئے اس کام کی کامیابی اس حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے کہ اگر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور احکامات پر عمل کیا جائے توآج 21 ویں صدی میں بھی معاشرے کے لیے حیرت انگیز کام کیے جا سکتے ہیں۔
اخوت کی جانب سےبلا سود قرضوں کی تقسیم میں مضمر کامیابی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نےبتایا کہ صرف گزشتہ سال ان کی تنظیم کی جانب سے فراہم کیے گئے بغیر سود کے قرضوں کی رقم تقریباً 24 ارب روپے تھی جس میں ریکوری کی شرح 99 فیصدتھی۔
اسپیکر نے پاکستان میں سود پر مبنی معاشی نظام کواس نظام کے ساتھ تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا جسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا تھا اور جس میں غریبوں اور ضرورت مندوں کا خیال رکھنا ریاست اور معاشرے کی ذمہ داری تھی۔
ثاقب نے ایک پروقارایوارڈ جیتنے کو پاکستان اور اس کے عوام کی کامیابی قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ ایوارڈ عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت امیج کو فروغ دے گا۔
ڈاکٹر نذیر احمد وید نے بتایا کہ فاؤنڈیشن نے نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم شروع ہونے سے پہلے پاکستان میں کم لاگت والے مکانات کی تعمیر کا سفر شروع کیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ فاؤنڈیشن کے پہلے سے تعمیرکردہ تقریباً 38 فیصد گھروں میں خاندان رہائش کے لیے منتقل ہوچکے ہیں۔
اسپیکر نے بتایا کہ اخوت نے اپنے آغاز کے بعد سےاب تک 155 ارب روپے سے زائد مالیت کی رقم کو شفاف طریقے سے تقسیم کرتے ہوئے پاکستان میں 4.8 ملین سے زیادہ غریب گھرانوں کو قرض کی سہولت فراہم کی ہے۔مزید یہ کہ یہ ادارہ تعلیم کے شعبے میں 350 سکولوں اور پانچ کالجوں کو بھی چلا رہا ہے جہاں معیاری تعلیم سود سے پاک طویل مدتی قرضوں کی بنیاد پر فراہم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے اخوت کی جانب سے معاشرے میں خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کے لیے شروع کیے گئے اقدامات کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا۔
خالد رحمٰن نے ڈاکٹر ثاقب اور ان کی ٹیم کی طرف سے ملک کے غریب عوام کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے کام کو سراہا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈاکٹر امجد ثاقب اور اخوت جیسی کامیابی کی کہانیاں نہ صرف دوسروں کے لیے ایک حوصلہ افزائی کا کام کریں گی بلکہ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ میں اختیار کیے گئےاس جھوٹے بیانیے کا مقابلہ کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوں گی جو اسے صرف ایک ناکام اور زوال پذیر ریاست کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
جواب دیں