جامعتہ الکوثر کے طلباء کا آئی پی ایس کا دورہ
نوجوانوں میں تنقیدی سوچ کو فروغ دینا اور انہیں معاشرتی ترقی میں فعال اور ذمہ دار کردار ادا کرنے کی ترغیب دینا ضروری ہے۔ اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ طلباء کو مختلف نظریات، حقیقی دنیا کے چیلنجز اور عملی تجربات سے روشناس کرایا جائے جو ان کی تعلیم کو معاشرتی ضروریات سے جوڑتے ہیں۔ یہ طریقہ کار طلباء کو پیچیدہ مسائل کا حل تلاش کرنے اور اپنی کمیونٹیوں میں معیاری اثرات مرتب کرنے کے لیے تیار کرتا ہے۔
یہ بات 31 اکتوبر 2024 کو الکوثَر اسلامک یونیورسٹی کے طلباء کے ایک وفد کے ساتھ آئی پی ایس میں ہونے والی ایک نشست کے دوران اجاگر کی گئی۔ جامعتہ الکوثر ایک اسلامی ادارہ ہے جو دینی اور عصری تعلیم کا امتزاج فراہم کرتا ہے۔ جامعتہ الکوثر کے اس وفد کی قیادت ہیڈ آف انگلش ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر منتظر مہدی نے کی۔
اس نشست کا مقصد نوجوان محققین کو پالیسی تحقیق کرنے والے ماہرین کے ساتھ تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرنا تھا۔ اس نشست سے خالد رحمٰن، چیئرمین آئی پی ایس، اور توقیر حسین، سینئر ریسرچ آفیسر آئی پی ایس نے خطاب کیا۔
چئیرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن کے ساتھ طلباء کا ایک انٹرایکٹو سیشن منعقد کرایا گیا، جس میں انہوں نے طلباء کو خوش آمدید کہا اور آئی پی ایس کے کام پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے طلباء کو تعلیمی کمیونٹی اور پالیسی اداروں کے درمیان باہمی دلچسپی کے شعبوں کو دریافت کرنے کی ترغیب دی۔ جب طلباء نے آئی پی ایس کی مختلف سرگرمیوں میں حصہ لینے میں دلچسپی ظاہر کی، تو انہوں نے مختلف ممکنہ اشتراک کے راستوں کو بیان کیا، اور انہیں اپنی تعلیم کو حقیقی دنیا کے سیاق و سباق میں استعمال کرنے کے طریقے سوچنے کی ترغیب دی۔
اس سے پہلے نوجوان محققین کو آئی پی ایس کے پس منظر، مینڈیٹ اور اہم تحقیقی شعبوں پر تفصیل پیش کی گئی۔ اس سیشن میں آئی پی ایس کے پالیسی تحقیق میں مؤثر کردار پر روشنی ڈالی گئی، خاص طور پر تعلیمی اداروں کے ساتھ اس کے تعاون اور پالیسی پر مبنی تحقیق میں اسکالرز کی معاونت پر زور دیا گیا۔ نشست میں خصوصی طور پر ادارے کے ‘برین اسٹارمنگ ریسرچ آئیڈیاز’ پروگرام کو اجاگر کیا گیا، جو رہنمائی فراہم کرنے والا ایک منفرد پلیٹ فارم ہے جس کی مدد سے محققین اپنے تحقیقی خیالات ااور تفکر کو مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔ اس جامع جائزے نے طلباء میں آئی پی ایس کے قومی اور بین الاقوامی پالیسی مباحثے میں کردار کی گہری قدر پیدا کی۔
ڈاکٹر منتظر مہدی نے آئی پی ایس کی میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے مستقبل میں بین المذاہب مکالمے اور ہم آہنگی پر ادارہ جاتی شراکت داریوں کی تجویز پیش کی اور آئی پی ایس کے ساتھ ایک طویل المدتی شراکت داری کی توقع ظاہر کی، جس سے طلباء کے لیے قیمتی تعلیمی تجربات حاصل ہوں گے اور علم اور مکالمے کے لیے ایک مشترکہ وژن کو فروغ ملے گا۔
جواب دیں