چینی وفد کا دورہ آئی پی ایس
چین کے صدر ژی جن پنگ کے پاکستان کے دورہ کے موقع پر اسلام آبادآنے والے چینی اسکالرز کے ایک وفد نے آئی پی ایس میں ایک اجلاس کے دوران چین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی راہداری(CPEC) سے متعلق مختلف قابل عمل پہلوؤں کی نشاندہی کی اور اس سے متعلق کئی اہم موضوعات پر بحث کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے لیے اس منصوبے کی اہمیت ، خطے پر اس کے اثرات، ظہور پذیر مواقع اور اس وقت درپیش مشکلات کو موضوع گفتگو بنایا۔
چھ ارکان پر مشتمل اس چینی وفد نے 19اپریل 2015ء کو انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کا دورہ کیا۔ وفد کی قیادت انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ آف سنٹرل کمیٹی کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (IDCPC)کے نائب صدر اور چیئرمین چائنا سنٹر فار کنٹمپوریری ورلڈ اسٹڈیز(CCCWS)، گویاژھو کر رہے تھے جبکہ دیگر ارکان میں مس سن ہائی یان ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل بیورو آف پبلک انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن، مسٹر یو آن روئیڈونگ ڈائریکٹر بیورو آف ساؤتھ اینڈ ساؤتھ ایسٹ ایشین افیئرز، مس زو زو ڈائریکٹر چائنا سنٹر فار کنٹمپوریری ورلڈ اسٹڈیز،مسٹر شورونگ شوئی سیکنڈسیکرٹری اور مس نائے شینگ کوآن مترجم شامل تھے۔
وفد نے آئی پی ایس کے ڈائریکٹر جنرل خالد رحمن اور انسٹی ٹیوٹ کے چیدہ ارکان سے ملاقات کی اور چین پاکستان اقتصادی راہداری سے متعلق مختلف موضوعات اور خطے میں اس کے مضمرات پر تفصیلی گفتگو کی۔
گویاژھونے ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس کو دعوت دی کہ وہCCCWSکی آغازکردہ ’’سلک روڈ تھنک ٹینک ایسوسی ایشن ‘‘کا حصہ بنیں جس کا مقصد ’’سلک روڈ اکنامک بیلٹ‘‘اور ’’میری ٹائم سلک روڈ‘‘ سے تعلق رکھنے والے ممالک کی نمایاں پالیسی ریسرچ تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے تاکہ وہ اقتصادی، تزویراتی اور سیاسی پہلوؤں پر اپنی آراء سامنے لاسکیں۔ ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس نے دعوت قبول کرتے ہوئے اسے صحیح سمت میں ایک اہم قدم قرار دیا۔
جواب دیں