گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی سیالکوٹ کی طالبات کے ساتھ ”تحقیقی موضوعات کے لیے تخلیقی سوچ کے اجتماعی عمل“ پر ایک نشست

BRI

گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی سیالکوٹ کی طالبات کے ساتھ ”تحقیقی موضوعات کے لیے تخلیقی سوچ کے اجتماعی عمل“ پر ایک نشست

 BRI with GCWU students

آئی پی ایس لیڈ (The Learning, Excellence and Development Program of IPS) کے آغاز کردہ عنوان ”پالیسی ریسرچ کے لیے مقامی نکتۂ نظر کی اہمیت“ کے تحت ڈیپارٹمنٹ آف سوشل سائنسز گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی سیالکوٹ کی طالبات کے ساتھ ۵ستمبر ۲۰۱۸ء کو ”تحقیقی موضوعات کے لیے تخلیقی سوچ کے اجتماعی عمل“ کے موضوع پر ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔

ابتدائی اجلاس میں یونیورسٹی کی طالبات سے خالد رحمٰن ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس اور ڈاکٹر نور فاطمہ اسسٹنٹ پروفیسر گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی سیالکوٹ نے خطاب کیا۔

خالد رحمٰن نے جدید دور کے تقاضوں میں محققین کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے اندر ہونے والے تحقیقی موضوعات میں مقامی امور اور مسائل کے حل کو موضوع بنانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ وہ اپنے ملک اور معاشرے کے لیے بھی مفید ہو سکیں۔

ڈاکٹر فاطمہ نے خالد رحمٰن صاحب کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے تحقیق کار طالبات پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم میں معاشرے کے عملی پہلو اور مقامی ضروریات کو مدنظر رکھیں۔

ابتدائی اجلاس کے بعد ایک اجتماعی عملی نشست کے لیے طالبات کو چار گروپوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ ہر گروپ کو ماہرین کی شکل میں سہولت کار فراہم کیا گیا جن میں ڈاکٹر فخرالاسلام ڈائریکٹر پاکستان اسٹڈی سنٹر پشاور یونیورسٹی، ڈاکٹر شہزاد اقبال شام اور ڈاکٹر ایم خان ریسرچ ایسوسی ایٹس آئی پی ایس اور ڈاکٹر نور فاطمہ شامل تھے۔ ان تمام افراد نے طالبات کو تحقیق کے لیے موضوعات کے چناؤ پر مشورہ دیا اور اس بات پر رہنمائی کی کہ انہیں اپنی ریسرچ کو کس طرح انجام دینا چاہیے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے