ارتقاء زیدی کی کتاب کی تقریب رونمائی
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز ، اسلام آباد کے اشاعتی بازو آئی پی ایس پریسس کے تحت شایع ہونے والی کتاب ” نیگوشی ایٹنگ دی پاور کاریڈورز” کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا۔
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز ، اسلام آباد کے اشاعتی بازو آئی پی ایس پریسس کے تحت شایع ہونے والی کتاب ” نیگوشی ایٹنگ دی پاور کاریڈورز” کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ یہ کتاب سوانح عمری کے نوٹس اور ایک ایمان دار اور خدمت کے جذبے سے سرشار سرکاری ملازم کی کہانیوں کا مجموعہ ہے جس نے 40سال سے زائد عرصہ اقتدار کی راہداریوں میں خدمات سرانجام دی ہیں۔ کتاب اس عوامی تاثر کی نفی کرتی نظر آئے گی کہ سرکاری ملازمین بے حد اختیارات اور مراعات سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور بڑی دلکش زندگی گزارتے ہیں۔ یہ سوانح اس تلخ حقیقت کو بیان کرتی ہے کہ محب وطن، محنتی اور دیانت دار سرکاری ملازم کو اپنے فرائض کی ادائیگی میں زبردست چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے چنانچہ ملک کے بہترین مفاد میں اپنی ذمہ داریوں کو موثر اور تندہی سے انجام دینے میں اس کا انتہائی چوکس اور متحرک ہونا ضروری ہے۔عوامی خدمت کے شعبے میں کیریئر کے خواہش مند طلبا، پالیسی سازوں، انتظامی امور کے پیشہ ور افراد اور اس موضوع پر دلچسپی رکھنے والے پاکستانیوں کو یہ کتاب ضرور پڑھنی چاہیے۔
8 جنوری 2020 کو ہونے والی اس تقریب سے آئی پی ایس کے ایگزیکٹو پریزیڈنٹ خالد رحمٰن، سابق چیف سیکرٹری بلوچستان ڈاکٹر ظفر قادر، ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور وزیر اعظم پاکستان کی اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن ڈاکٹر عابد قیوم سلہری، چیف کلکٹر کسٹمز آصف محمود جاہ اور ڈاکٹر شہزاد اقبال شام نے خطاب کیا۔
واضح رہے کہ سید ارتقا احمد زیدی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے وہ واحد سول سرونٹ ہیں جنہوں نے 40 سال حکومت بلوچستان اور وفاقی حکومت میں کام کیا ہے۔ انہوں نے CIDA، UNDP اور ADB میں بھی مشیر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دی ہیں۔ وہ تین سال تک ایشیا ٹرسٹ فنڈ برائے یورپی یونین/بین الاقوامی تجارتی مرکز جنیوا میں پاکستان کے مرکزی نمائندہ رہے ہیں۔ وہ سات سال تک ورلڈ بینک کے تعاون سے چلنے والے تجارت اور ٹرانسپورٹ میں سہولت کاری سے متعلق منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر رہے ہیں۔ انہوں نے UNDP کی مالی اعانت سے چلنے والے Trade Initiative from Human Development Perspective Project کی بھی سربراہی کی ہے۔ پاکستانی ٹیم کے سینئر رکن کی حیثیت سے انہوں نے 10-2009ء کے دوران افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (APTTA) پر کابل اور اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات کے تمام اجلاسوں میں شرکت کی جن کی تعداد آٹھ تھی۔ ارتقا احمد زیدی UNCTAD کے مشترکہ فنڈ برائے اجناس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھی منتخب ہوئے۔ وہ سوسائٹی آف پاکستان اکنامکس کے سیکرٹری جنرل اور نیدرلینڈ ایلومنی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے نائب صدر بھی منتخب ہوئے۔ وہ ورلڈ بینک کے اکنامکس ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (EDI) کے اوورسیزفیلو ہیں۔ انہوں نے 22ممالک میں منعقدہ بین الاقوامی سیمیناروں اور کانفرنسوں میں حکومت پاکستان کی نمائندگی بھی کی ہے۔
جواب دیں