مباحث مئی ۲۰۱۰ ء
حرفِ اول
مباحث مئی ۲۰۱۰ء کا شما رہ پیشِ خد مت ہے ۔ اس شمارے میں پاکستان کے قومی اور بین الاقوامی امور پر دینی جرائد کی آراءکا جائزہ لیتے ہو ئے انکے فکری رجحانا ت کو جانچنے کی کو شش کی گئی ہے ۔
قومی امور کے ذیل میں میلا د النبی ﷺ کے مو قع پر فیصل آباد میں ہونے والے تصادم پر اظہار افسوس کے ساتھ ساتھ واقعہ کے محرکات تک رسائی اور اصل کرداروں کو بے نقا ب کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ۔ حکومت اور عدلیہ کی کشمکش کو ملک کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی خواہش کا اظہا ر ہوا ۔ کراچی میں تحریک ختم نبوت کے رہنما کے قتل کو دیوبند مسلک کے جرائد نے اجاگر کیا اور ان کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ۔ نظام تعلیم کی اصلاح کے ضمن میں عربی کو شامل نصاب کرنے کے ساتھ ساتھ اردوکو ذریعہ تدریس کے طور پر رائج کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی۔اٹھارویں ترمیم پر محدوداور ملاجلاردعمل سامنے آیا ہے ،آئندہ اس بارے میں تفصیلی بحث کی توقع ہے۔دہشت گردی کے حوالے سے پنجا ب حکومت اورکالعدم تنظیم (سپاہ صحابہ)کے مابین مبینہ رابطوں،جامعہ نعیمیہ میں منعقدہ سیمینار میں دہشت گردی پر تشویش اور دہشت گردی کے خلاف علامہ طاہرالقادری فتویٰ کے حوالے سے منہاج القرآن نے فتویٰ کی عالمی پذیرائی کے ساتھ ملکی میڈیا کی سرد مہری کا گلہ کیا ہے ۔ دینی جرائد میں عمومی سیاسی صورت حا ل میں وزیراعظم کے قوم سے خطا ب کی جزئیا ت کا ناقدانہ جائزہ ، مشرف دور حکومت اور موجودہ حکمرانوں کی کارکردگی کا تجزیہ کرتے ہوئےآج کی صورت حال پر اظہار افسوس کیا گیا ، اور مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ پر تشویش ظا ہر کی گئی ہے ۔ اسی طرح بعض متفرق موضو عات پر بھی تبصرہ کیا گیا ہے ان میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کے تحت منعقدہ دینی صحافت کے مدیران کی ورکشاپ کو خوش آئند قرار دیے جانے کے ساتھ ساتھ خدشات کا اظہا ر بھی کیا گیا جبکہ میڈ یا کے طر ز عمل پر کچھ تنقید کی گئی ہے ۔ وفاق المدارس العربیہ کے تحفظ و خدمات مدارس دینیہ کنونشن کے ذکر میں دیوبند مکتب فکر کی سوچ کی غمازی کی گئی ہے ۔ سا تھ ہی ویلنٹائن ڈے او ر بسنت کے حوالے سے مذمتی آراءسامنے آئی ہیں۔
دینی جرائد نے بین الاقوامی امور میں پاک امریکہ اسٹریٹیجک مذاکرات پر عدم اطمینان کا اظہا ر کیا گیا ہے ۔پاک بھارت مذاکرات اور دونوں ممالک کے مابین جاری آبی تنازعہ کے حوالے سے بھارت کے رویے پر پاکستان کے حکمرانوں کو محتاط طرز عمل کی طرف توجہ دلائی گئی ، نیز بھارت میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین کے واقعہ کو اجاگر کیا گیاہے ۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے پاکستا نی حکو مت کے کردار پر عدم اطمینان کرتے ہو ئے اُس کی رہائی کی کوششوں کو زیادہ مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ، مشرق دسطیٰ کے مسائل اس بار بھی شامل رہے ، فلسطین تنازعہ کے حل کی تجاویز ، عراق کے انتخابا ت میں امریکی مداخلت پرتنقید ، عرب لیگ کے سربراہی اجلاس کے غیر مؤثر ہونے کے اسباب کا تذکرہ بھی سامنے آیا ۔ اسی طرح کرغیزستان میں ہونے والی بغاوت کو پاکستان کے حالات میں نوشتہ دیوار کے طور پر دیکھنےکی جانب توجہ ، ماسکومیں ہونے والے حملوں میں امریکہ کے ملوث ہونے کے امکان اور روس سے حقیقت حال جاننے کا مطالبہ کیا گیا ، سوئٹز ر لینڈ میں میناروں کے مخالف کے قبول اسلام کو خوش آئند قرار دیا گیا اور اس ضمن میں معمر قذافی کے بیانا ت کو سیاسی حربہ کے طور پر دیکھا گیا ہےنیز مسلمانوں کے بارے میں مغرب میں پائے جانے والے بعض رویوں پر تنقید ی تبصرہ کیا گیا ہے ۔
جواب دیں