دورِ جدید اور مسلم خواتین

vailed-women

دورِ جدید اور مسلم خواتین


مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ

مسلمان ہونے کا فیصلہ کرنے والی مغربی خواتین کا یہ اظہار حقیقت پوری مسلم دنیا کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اگر موجودہ مسلمان معاشرے اسلامی تعلیمات کا عملی نمونہ بن جائیں تو دنیا میں اسلام کی روشنی کے پھیلنے کی رفتار کئی گنا بڑھ سکتی ہے ۔قرآن کی رو سے امت مسلمہ پوری دنیا کے انسانوں کے لیے اُس حق کی گواہ ہے جو اللہ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلامی نظام حیات کی صورت میں اسے پہنچایا ہے۔ اس بناء پر دنیا کے سامنے اسلام کا عملی نمونہ پیش کرنا مسلمانوں کا فرض منصبی ہے۔ ایسا نہ کرنے کی وجہ سے دنیا کے جو لوگ اسلام کی روشنی سے محروم رہیں گے، روزِ حساب مسلمان بحیثیت امت اس بارے میں جوابدہ ٹھرائے جائیں گے۔ اس لیے یہ کوئی معمولی بات نہیں بلکہ نہایت سنجیدہ معاملہ ہے۔ خصوصاً اجتماعی و سماجی زندگی میں خواتین کے کردار کے حوالے سے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایسا ماڈل وضع کرناجو جدید زندگی کے جائز تقاضوں سے بھی پوری طرح ہم آہنگ ہو، وقت کی انتہائی اہم ضرورت ہے۔ ایسے کسی ماڈل کی تیاری کے لیے نہ مسلم حکومتوں کی جانب سے اب تک کوئی شعوری کاوش کی گئی ہے ، نہ مسلمان معاشروں میں سرگرم سماجی، سیاسی اور مذہبی عناصر ایسا کوئی ماڈل سامنے لاسکے ہیں لہٰذا اس جانب فوری توجہ دی جانی چاہیے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے