مباحث جنوری ۲۰۱۱ ء

مباحث جنوری ۲۰۱۱ ء

ملکی حالات کا تنقیدی جائزہ: "البلاغ ” نے ملک کی موجودہ صورت حا ل پر ایک تجزیہ  پیش کیا ہے جس میں ملک کی حالت زار کا حوالہ دیتے ہوئے ان حالات سے نکلنےکاطریقہ بھی تجویز کیا ہے ۔ جریدہ لکھتا ہے  "لالچی اور خود غرض لو گ بغیر کسی جواز کے ملک کے سیا ہ سفید کے مالک بنے ہوئے ہیں۔کبھی کو ئی جرنیل ملک وقوم کا خود ساختہ مسیحا بن کر اقتدار پر براجمان ہوجاتا ہے اور کبھی کوئی "عوامی نمائندہ” جمہوریت کی دہائی دے کر قومی وسائل سے کھیلنے اور بے زبان عوام کو اذیت دینے کے لیے سربراہ بن بیٹھتاہے……حکومت کے ہر ادارے  میں لوٹ مار کا عمل جاری ہے  جبکہ عوام کے حصے میں تاریکی ،جہالت ، قتل وغارت گری ، امراض ،  آلودگی ،بے روزگاری ، مہنگائی ، بے یقینی اور بے چارگی ہی آتی ہے۔ اور دوسری طر ف اخلاقی انحطاط کا عالم یہ ہے کہ ملک میں پیرس اور ممبئی کی طر ح فیشن شو کا کلچر پروان چڑھ رہا ہے ، عریانی میں اضافہ ہو رہا ہے ، عورتیں عالمی اسپورٹس مقابلوں میں ملک وقوم کا نام” روشن” کر رہی ہیں ،اسلامی تعلیمات کی جگہ خرافات فروغ پارہی  ہیں، خیانت ، مفاد پرستی اور بے رحمی کے جراثیم دماغوں میں پیوست ہوگئے ہیں ،اور اخلاقی پستی یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ سیلاب متاثرین کے لیے ملنے والی امداد بھی اُچک لی جاتی ہے۔ ” جریدہ ان حالات سے نکلنے کے لیے تجویز دیتے ہوئے لکھتا ہے "ان حالات میں ایک کوشش یہ کی جاسکتی ہے کہ تحریک پاکستان کے کچھ کارکن جو بقید حیات ہوں ، سیاسی جماعتوں  کے افراد ، بیوروکریسی اور فوج کے وہ ریٹائرڈ افسران جو ان حالات سے دل گرفتہ ہیں وہ اپنی صلاحیتوں کو یکجا کرکے ملک کو تحلیل ہونے اور قوم کو ہلاکت سے بچائیں ۔”[32]

 

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے