مباحث جنوری ۲۰۱۱ ء
میڈیا پر اسلام کی بحث : میڈیا اور اسلام کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر دینی جرائد اپنا نقطہ نظر پیش کرتے رہتے ہیں ۔ اس بار "مکالمہ بین المذاہب "نے میڈیا پر اسلام کے مختلف احکامات کے بارے میں ہونے والی بحثو ں پر ایک تنقیدی مضمون شائع کیا ہے ۔ مضمون نگا رلکھتے ہیں ” سرِ شام الیکٹرانک میڈیا کے ہر نیوز چینل پر ایک عدالت لگادی جاتی ہے جس میں ملک کے سیاسی واقتصادی مسائل کے علاوہ اسلام کے عقائد ،احکام اور متفقہ اصولوں پر بحث کی جاتی ہے ۔ اس طرح کے اکثر پر وگرامات میں گفتگو کرنے والے کی علمی حیثیت سے قطع نظر بحث چھیڑ کر لذت لی جاتی ہے ….. یہ سب کچھ ایک لاحاصل بحث کے طور پر ہورہا ہوتا ہے ، او ر بحث کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ہی پر وگرام کا وقت ختم ہوجاتا ہے …. اسلام کے اہم اور مقدس موضوعات پر بحث کے درمیان ایسے فحش اور عریاں ایڈ(اشتہارات ) چلائے جاتے ہیں جو ان موضوعات کے ساتھ ابلیسی مذاق ہے ۔اور اگر گہرائی سے غور کیا جائے تو یہ اسلام کی کوئی خدمت نہیں ۔ہماری رائے میں خود لذت لینے ، دین کو تماشا بنانے ، ذہنی عیاشی کا سامان پیداکرنے ، غیر مسلموں کے لیے لذت پیدا کرنے اور تشکیک پیدا کر نے کے لیے اسلامی احکام کا میڈیا ٹر ائل نہ کیا جائے ….. ذرائع ابلاغ کے مالکا ن سے گزارش ہے اس رائے کو ہمار ی طرف سے میدان سے راہ فرار کا نام نہ دیا جائے بلکہ اپنی روش اور انداز پر نظر ثانی کی جائے اور اگریہ اینکرز کسی بڑی قوت کے نمائندے نہیں ہیں تو انہیں موضوعات کو بے نتیجہ اور ادھورا چھوڑنے سےروکا جائے ۔”[37]
جواب دیں