مباحث جولائی ۲۰۱۰ ء
متاثرین ہنزہ
پاکستان کے شمالی علاقہ ہنزہ کے گاؤں عطاآباد میں دریا میں مٹی کاتودہ گرنے سے بننے والی مصنوعی جھیل کے باعث کئی دیہات زیر آب آگئے ، اس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کو اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لینا پڑی اور جو وہاں موجود ہیں وہ ضروریات زندگی کے لیے امداد کے منتظر ہیں۔”ضرب مؤمن ” نے اس ضمن میں اداریہ تحریر کیا ہے ، جس میں متاثرین کی امداد کے لیے حکومتی اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے امدادی تنظیموں اور عوام سے متاثرین کی امداد کی اپیل کی گئی ہے ۔
جریدہ لکھتاہے ” ان حالات میں حکومتی اقدامات کے صرف اعلانات تک محدود رہنے کی وجہ سے علاقے کے مکین سراپا احتجاج ہیں اور انہوں نے وزیر اعظم کی آمد کے موقع پر احتجاج بھی کیا ،ا نہیں خالی یقین دہانیوں پر نہ ٹرخایا جائے، بلکہ لوگوں کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے کچھ عملی اقدامات بھی کیے جائیں ….. رفاہی تنظیموں کو اس موقع پر آگے آنا چاہیے ،اور یہ عوام کا بھی فرض ہے کہ ان مشکل حالات میں اپنے بہن بھائیوں کی مدد کریں۔ "[29] جریدے نے اس سلسلے میں کراچی کے رفاہی ادارے معما ر ٹرسٹ کی طرف سے متاثرین کے لیے بھیجی گئی امداد کا تذکرہ بھی کیا ۔
جواب دیں