مباحث جولائی ۲۰۱۰ ء

مباحث جولائی ۲۰۱۰ ء

عدلیہ سے توقعات

ملک کے موجودہ منظر نامے میں عدلیہ کی بحالی کے بعد سے اس کی اہمیت اور اس  سے توقعا ت میں بھی اضافہ ہو ا ہے ۔مختلف طبقات کی طرف سے عدلیہ کے فیصلوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے ۔ اسی طرح کا تاثر "منہاج القرآن” کے اداریے سے ملتا ہے ۔

جریدہ  پاکستان کی حالت زار کا تذکرہ کر نے کے بعدلکھتا ہے "پاکستان کی حالت زار پر شاید قدرت کو ترس آگیا اور اس نے عدلیہ کا ضمیر بیدار کر دیا ، کرپٹ معاشرے صاف ستھری عدلیہ کو با آسانی قبو ل نہیں کرتے اس لئے افتخا ر چوہدری کی نوزائید ہ عدلیہ اگرچہ اپنی بقا ءکی جنگ لڑ نے کے ساتھ  ساتھ  اعلیٰ سطح پر ہونے والی کرپشن کو قوم کے سامنے لا رہی ہے ۔این آر او ، پنجاب بینک سکینڈل اور حارث اسٹیل مل کے حوالے سے عدالتی اقداما ت خوش آئندہیں،تاہم ملکی بینکوں سے قرضے لیکر کھانے والو ں ا ور آئی ایس آئی کے خفیہ فنڈ سے رقوم لینے والے سیاست دانوں  کی گرفت بھی عدلیہ پر ایک ادھا ر ہے۔قوم آخری امید کے طور پر عدالت عالیہ کی طرف دیکھ رہی ہے ” ۔[32]

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے