مباحث جولائی ۲۰۱۰ ء

مباحث جولائی ۲۰۱۰ ء

علما ئے دیو بند کا مشترکہ اعلامیہ

پاکستان میں دیوبند مسلک کے اکابر علماءکا تین روزہ  نمائندہ اجلاس۱۳ ، ۱۴، اور  ۱۵ اپریل ۲۰۱۰ ءکو جامعہ اشرفیہ لاہور میں منعقد ہوا۔ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، اوردارالعلوم کراچی کے مفتی تقی عثمانی سمیت  بیسیوں علماء نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ملکی حالات پرغور وخوض کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیاگیا جو موجودہ حالات میں علماء دیوبند کے مؤقف کی عکاسی ہے ۔اعلامیے کی اہمیت کے پیش نظر اسے جریدے میں آخر میں  بطور ضمیمہ شائع کیا جارہا ہے۔اعلامیے  کے اہم نکات حسب ذیل ہیں ۔

  • ملک پاکستان کی بنیاد دین اسلام تھا اور آج اس ملک کو بچانے کے لیے عملاً اسلام کے نفاذ کے لیے جدوجہدناگزیر ہو چکی ہے ۔
  • تمام سیاسی اور دینی جماعتوں کافرض ہے کہ وہ نفاذ شریعت کے لیے مؤثر اور پرامن جدوجہد کے ذریعے حکو مت پر دباؤ ڈالیں ۔
  • ملک میں دہشت گردی کی  موجودہ صورت حال کا بنیادی سبب سابق صدر  مشرف کی طرف سے اختیار کی گئی افغان پالیسی ہے  ، جس پر آج بھی عمل ہو رہا ہے ۔حکومت اپنی اس پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے افغان جنگ سے علیحدہ ہوجائے ۔
  • پاکستان میں نفاذ شریعت اور غیر ملکی تسلط سے نجات کے لیے پرامن جدوجہد ہی بہترین حکمت عملی ہے ۔اور مسلح جدوجہد شرعی اعتبار سے غلط ہونے کے علاوہ مقاصد کے لیے بھی سخت مضر ہے اور اس کا فائدہ براہ راست ہمارے دشمنوں کو پہنچ رہا ہے ۔
  • شورش زدہ علاقوں میں آپریشن کی بجائے  پارلیمنٹ کی طرف سے تجویز کردہ مذاکرات کا طریقہ اختیار کیا جائے ۔
  • دینی مدارس اپنے نظام تعلیم وتربیت کو مضبوط کر تے ہوئے  اپنے متبعین میں دین داری ،  امانت اور سچائی کی روش پیدا کریں ۔
  • عوام الناس کو چاہیے کہ وہ سچائی پرعمل پیرا ہو ں اور ہر طرح کے گناہو ں سے توبہ کریں ، شرعی فرائض کو بجا لائیں اور اتباع سنت کا اہتمام کریں ۔[9]

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے