مباحث، مارچ ۲۰۱۱ء

مباحث، مارچ ۲۰۱۱ء

ایرانی رہبر کا فتویٰ

غیرمسلکی جریدے ماہنامہ ” خطیب ” نے کینیڈا سے شائع ہونےوالے جریدے” کریسنٹ انٹرنیشنل” کے نومبر ۲۰۱۰ ء کے شمارے میں ایرانی رہبر سید علی خامنہ ای کے ایک فتوے کا ذکر کیا ہے ۔ جریدے کے مطابق اکتوبر کے شروع میں دیے گئے اپنے اس فتوی ٰ میں انہوں نے کہا کہ ” صحابہ کرام اور نبی ﷺ کی بیویوں (یعنی امہات المومنین) کی بے ادبی اور تذلیل وتحقیر حرام ہے”[30] ۔ جریدہ لکھتاہے کہ اس مختصر مگر نہایت جامع فتویٰ  کی اہمیت کا اندازہ صرف وہی لوگ لگاسکتےہیں جو اہل تشیع اور اہل سنت  کے درمیان نفرتوں کی تاریخ سے آگاہ ہیں اور امت میں اتحاد و یگانگت کے خواہا ں ہیں ….. سید خامنہ ای نے یہ فتویٰ دے کر اہل سنت کے صحابہ اور امہات المومنین کی تحقیر کو حرام قرار دینے کے مطالبہ کو پورا کردیاہے امید ہے اہل تشیع اس فتویٰ کو دل وجان سے تسلیم کریں گے ۔ بلاشبہ ایرانی رہبر کا یہ فتوی ٰ تاریخی حیثیت رکھتاہے لیکن اس کو اصل تاریخی اہل تشیع نے بنانا ہے "[31]

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے