مباحث، مارچ ۲۰۱۱ء

مباحث، مارچ ۲۰۱۱ء

افغانستان کی صورتحال

شیعہ جریدے ماہنامہ ” منتظر السحر ” نے  افغانستان کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کی تازہ  رپورٹ پر تبصر ہ کیا ہے ۔  جریدے کے مطابق اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد امریکی صدر باراک اوباما نے افغانستا ن میں امریکی فوجیوں کی سرگرمیوں کو کامیاب قرار دیا ہے ۔ جریدہ لکھتاہے  "اوباما نے تضاد سے کام لیتے ہوئے ایک جانب یہ کہا ہے کہ وہ ۲۰۱۱ءسےافغانستان سے امریکی فوجوں کا انخلاء شروع کردیں گے اور ۲۰۱۴ءتک سیکیورٹی کا انتظام مقامی سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیں گے اور دوسری جانب انہوں نے افغانستان کی طویل المعیاد سلامتی کے  لیے امریکہ اور نیٹو کے کردار پر بھی تاکید کی ہے ….. حقیقت یہ ہے کہ امریکی صدر کی تقریر اور وائٹ ہاؤس کی رپورٹ بھی امریکی عوام کو افغان جنگ کے بارے میں قائل کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ ایک امریکی نیوز چینل اے بی سی نیوز کے ایک سروے کے مطابق ۶۰ فیصد امریکی افغانستان میں امریکہ کی جنگ کو ناکام اور عبث قرار دیتےہیں۔” جریدہ مزید لکھتاہے ” دوسری جانب  برسلز میں واقع کرائسس گروپ نا می ایک بین الاقوامی تحقیقاتی ادار ے نے  ایک رپورٹ جاری کی جس کے مطابق مغربی ممالک کو افغانستان میں شکست کا سامنا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں غیر ملکی کمک بھیجے جانے کے باوجود وہاں جنگ اور بد امنی  میں بدستور اضافہ ہو رہاہے ۔ کرائسس گروپ کی اس  رپورٹ  میں افغانستان میں ناکامی کا اعتراف واضح ہے۔ درحقیقت اس ادارے نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ افغانستا ن پر قبضہ جاری رہنا حکومت افغانستا  ن کی مدد کے لیے ضروری ہے لیکن حکومت افغانستان نے اس دعوے کو مسترد کر دیا اور کہا ہے کہ افغانستا ن کے دفاع اور حکومت چلانے کی صلاحیت اس میں موجودہے۔”[32]



[1] ۔ اداریہ "قریہ عشق رسول ﷺ اور قانون توہین رسالت” ماہنامہ منہا ج القرآن  لاہور، جنوری  ۲۰۱۱ء  (بریلوی)، اداریہ سر دلبراں   ” ماہنامہ ضیائے حرم  لاہور ،جنوری ، فروری  ۲۰۱۱ء (بریلوی)، محمد امان اللہ شاکری  "گستاخ رسول کی شرعی سزا”،  ماہنامہ عرفات لاہور ،جنوری ۲۰۱۱ء  (بریلوی)، اداریہ "تحفظ ناموس رسالت کے قانون کو برقرار رکھا جائے ” ماہنامہ سوئے حجاز لاہور جنوری  ۲۰۱۱ء  (بریلوی)

[2] ۔ اداریہ”قانون توہین رسالت”، ماہنامہ  البلاغ کراچی  ، جنوری ۲۰۱۱ء  (دیوبندی)، اداریہ”شاتمین ِرسالت اور ان کے پشت پناہ  "، ماہنامہ الخیر ملتان   ،جنوری ۲۰۱۱ء  (دیوبندی)

[3] ۔ اداریہ  ”قانون ِ توہین ِرسالت :منظوری اور خاتمے کے مابین  ”، ماہنامہ محدث لاہور ،جنوری ۲۰۱۱ء  (اہلحدیث)

[4] ۔ اداریہ "پاکستان میں کیا پو پ بینی ڈکت کی حکومت ہے "،  ماہنامہ بینات کراچی، جنوری ۲۰۱۱ء  (دیوبندی)، اداریہ "قانون  ناموس رسالت کے بارہ میں ہرزہ سرائی ” ہفت روزہ ختم نبوت کر اچی ، جنوری ۲۳- ۳۱ ،۲۰۱۱ء (دیوبندی)، اداریہ ” تحریک ناموس رسالت پر عوامی اعتماد کو متزلزل کرنے کی کوشش  ” ہفت روزہ ختم نبوت کر اچی ، فروری ۱- ۷،۲۰۱۱ء (دیوبندی)

[5] ۔ اداریہ”کیا ہم آہنگی یہی ہے؟ "،ہفت روزہ الاعتصام لاہور، جنوری ۲۱- ۲۷ ، ۲۰۱۱ء (اہلحدیث)

[6] ۔ اداریہ  ”سلمان تاثیر کے قتل سے پیدا ہونے والے سوالا ت ”، ماہنامہ محدث لاہور ،فروری ۲۰۱۱ء  (اہلحدیث)

[7] ۔ اداریہ”قانون توہین رسالت حکومت ہوش کے ناخن لے”،  ہفت روزہ ضرب مومن کراچی  ، جنوری ۱۴- ۲۰ ، ۲۰۱۱ء  (دیوبندی)، اداریہ "قانون  ناموس رسالت کے بارہ میں ہرزہ سرائی ” ہفت روزہ ختم نبوت کر اچی ، جنوری ۲۳- ۳۱ ،۲۰۱۱ء (دیوبندی)

[8] ۔ اداریہ "ناموس رسالت کا تحفظ  آئیے اپنے گریباں میں جھانکیں” ،ہفت روزہ ندائے خلافت لاہور  ،دسمبر ۲۸، ۲۰۱۰ء ،- جنوری ۳، ۲۰۱۱ء  ، اداریہ "باخدا دیوانہ باش و محمدﷺ ہوشیار” ،ہفت روزہ ندائے خلافت لاہور  ،جنوری ۱۱- ۱۷ ، ۲۰۱۱ء  (غیر مسلکی)، منصور اصغر راجہ "قانون توہین رسالت پر عوامی” ریفرنڈم” ” ،ماہنامہ خطیب لاہور  ،فروری ۲۰۱۱ء  (غیر مسلکی)

[9] ۔ اداریہ سر دلبراں   ” ماہنامہ ضیائے حرم  لاہور ، فروری  ۲۰۱۱ء (بریلوی)،

[10] ۔اداریہ "ناموس رسول سے ناموس رسالت تک ماہنامہ افکار العارف لاہور، فروری ۲۰۱۱ء (شیعہ)

[11] ۔ ، اداریہ "مذہب کے نام پر”،  ہفت روزہ نوائے اسلام کراچی  ، جنوری ۷- ۱۳، ۲۰۱۱ء، شذرہ "سلمان تاثیر کے قاتل کا اعتراف "،  ہفت روزہ نوائے اسلام کراچی  ، جنوری ۱۴- ۲۰ ، ۲۰۱۱ء  (شیعہ)، اداریہ "ناموس رسول سے ناموس رسالت تک ماہنامہ افکار العارف لاہور، فروری ۲۰۱۱ء (شیعہ)

[12] ۔ اداریہ”ریمنڈ ڈیوس کیس : ملکی وقار اور رائے عامہ کا خیا ل رکھا جائے "،  ہفت روزہ ضرب مومن کراچی  ، فروری ۴- ۱۰ ، ۲۰۱۱ء  (دیوبندی)،  اداریہ”بیوہ کی خودکشی : حکومت معاملے کی حساسیت کو سمجھے "،  ہفت روزہ ضرب مومن کراچی  ، فروری ۱۱- ۱۷ ، ۲۰۱۱ء  (دیوبندی)

[13] ۔ واضح رہے کہ جے  یو آئی اپنے ایک  وفاقی وزیر اعظم سواتی کو بر طر ف کیے جانے کے بعد حکومت سے علاحدہ ہوئی جبکہ ایم کیوایم نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کو حکومت سے  اپنی علاحدگی کی وجہ قرار دیا  ۔

[14] ۔ اداریہ "اصل مسئلہ گروہی مفادات کے حصول کا ہے  ” ماہنامہ سوئے حجاز لاہور ،جنوری  ۲۰۱۱ء  (بریلوی)

[15] ۔ اداریہ”اصلاح احوال کی ضرورت  "،ہفت روزہ اہلحدیث لاہور، جنوری ۲۱- ۲۷ ، ۲۰۱۱ء (اہلحدیث)

[16] ۔ شذرہ "مہنگائی کا طوفان کس کس کی کشتی ڈبوئے گا "،ہفت روزہ الاعتصام لاہور، جنوری ۷- ۱۳  ، ۲۰۱۱ء (اہلحدیث)، اداریہ”توانائی کا بحران "،ہفت روزہ الاعتصام لاہور، دسمبر۲۴-۳۰ ، ۲۰۱۰ء (اہلحدیث)

[17] ۔ اداریہ”مٹ جائیگی مخلوق تو انصاف کر و گے ؟ "،  ہفت روزہ ضرب مومن کراچی  ، جنوری ۱۴- ۲۰ ، ۲۰۱۱ء  (دیوبندی)

[18] ۔ اداریہ”نئے سال پر مہنگائی کا تحفہ "،  ہفت روزہ اہلحدیث لاہور  ، جنوری ۱۴- ۲۰  ، ۲۰۱۱ء  (اہلحدیث)

[19] ۔ اداریہ "کرپشن کا خاتمہ اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ "،ماہنامہ خطیب  لاہور  ،جنوری  ۲۰۱۱ء  (غیر مسلکی)

[20] ۔ اداریہ”پس چہ باید کرد! "،  ہفت روزہ اہلحدیث لاہور  ، جنوری ۱۴- ۲۰  ، ۲۰۱۱ء  (اہلحدیث)

[21] ۔ اداریہ  ”حج کرپشن تعجب کیسا ؟ "،پندرہ روزہ  صحیفہ اہلحدیث کراچی،دسمبر ۲۵ ، ۲۰۱۰ء   (اہلحدیث)

[22] ۔ پریس ریلیز”شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے لیے امریکی دباؤ لمحہ فکریہ ہے "،ہفت روزہ ندائے خلافت لاہور  ،جنوری ۴- ۱۰  ،۲۰۱۱ء  (غیر مسلکی)

[23] ۔ اداریہ ” عرض احوال ۔۔فاعتبرویااولی الابصار ” ،ماہنامہ میثاق لاہور  ،جنور ی  ۲۰۱۱ء  (غیر مسلکی)

[24] ۔  اداریہ”انقلاب تیونس : قابل عبر ت اور …..”،  ہفت روزہ ضرب مومن کراچی  ، جنوری ۲۸- فروری ۳  ، ۲۰۱۱ء  (دیوبندی)اداریہ”انقلاب یا سازش؟ "،  ہفت روزہ ضرب مومن کراچی  ،فروری ۴-۱۰ ، ۲۰۱۱ء  (دیوبندی)

[25] ۔ اداریہ ” عرض احوال ۔۔سروری ذیبا فقط اس ذات بے ہمتا کو ہے !”، ماہنامہ میثاق لاہور  ، فروری    ، ۲۰۱۱ء  (غیر مسلکی)

[26] ۔ سلمان رضا "افریقی عرب ممالک میں بیداری کی لہر ماہنامہ افکار العارف لاہور،فروری   ۲۰۱۱ء (شیعہ) عالم جعفری "تیونس میں آمریت کا خاتمہماہنامہ منتظر السحر کراچی،فروری ۲۰۱۱ء (شیعہ)

[27] ۔ ادارہ "وکی لیکس "،  ماہنامہ منتظر السحر کراچی ، جنوری، ۲۰۱۱ء  (شیعہ)

[28] ۔ اداریہ "امریکا کا حیرت انگیز فیصلہ”،  ہفت روزہ نوائے اسلام کراچی  ، دسمبر۳۱ ، ۲۰۱۰-  جنوری ۰۶ ، ۲۰۱۱ء  (شیعہ)

[29] ۔ اداریہ "امریکا عرب ممالک اور ایران”،  ہفت روزہ نوائے اسلام کراچی  ، جنوری ۱۴- ۲۰ ، ۲۰۱۱ء  (شیعہ)

[30] ۔ واضح رہے کہ شیعہ اور سنی کے باہمی اختلاف کی ایک اہم  وجہ شیعہ کی طرف سے صحابہ اور امہات المومنین پر  طعن وتشنیع کو جائز قرار دینا سمجھی جاتی ہے ۔

[31] ۔ اداریہ "ایرانی رہبر سید علی خامنہ ای کافتویٰ” ، ماہنامہ خطیب لاہور  ،دسمبر ۲۰۱۰ء  (غیر مسلکی)

[32] ۔ مسعود عالم  "افغانستان میں امریکہ کی نئی حکمت ِ عملی "،  ماہنامہ منتظر السحر کراچی ، جنوری، ۲۰۱۱ء  (شیعہ)

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے