مباحث مئی ۲۰۱۰ ء
میناروں کی تعمیر پر پابندی
سوئٹزر لینڈ میں مساجد میں میناروں کی تعمیر پر پابندی کے حوالے سے تجزیہ "مباحث ” کے گزشتہ شمارے میں آ چکا ہے ۔ اس دفعہ اس موضو ع کے دو پہلوؤں ،میناروں کی تعمیر کے خلاف صف آرا ء معروف سیاست دان ڈینیل اسٹریچ کے قبول اسلام کی اطلاعات کے حوالے سے مضمون اور لیبیا کے صد رمعمر قذافی کی طر ف سے سوئس حکومت کے خلاف اعلان جہاد کی اپیل پرتبصرہ سامنے آیا ہے۔
"ندائے خلافت "نے ایک مضمون میں ڈینیل اسٹریچ کے قبول اسلام کو غیر معمولی قرار دیا ہے ۔ مضمون نگا ر لکھتے ہیں "اسلام مخالف نظریے نے اسے اسلام کے اتنے قریب کر دیا کہ وہ اسلام قبول کیے بنا نہ رہ سکا اور اب اپنے کیے پر اتنا شرمندہ ہے کہ سوئٹرز لینڈ میں یو رپ کی سب سے خوبصور ت مسجد تعمیر کرنا چاہتا ہے ۔۔ ڈینیل اسٹریچ اب اپنی مینار مخالف تحریک کے خلاف بھی تحریک چلانا چاہتے ہیں ، تاکہ لوگوں میں مذہبی رواداری پیدا ہو اور وہ بقائے باہمی کے اصولوں پر عمل کر سکیں”۔مضمون نگار اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہو ئے لکھتے ہیں "پاسباں مل گئے کعبے کو صنم خانے سے ، یہ اسلام کی عظمت اور رفعت کی دلیل ہے "۔[60] معمر قذافی کی طرف سے سوئٹزر لینڈ کے خلاف جہاد کی اپیل کا تذکرہ کرتے ہو ئے ” نوائے اسلا م” کے شذرے میں اس بات کا اظہار ہے کہ ان کا یہ بیان خالصتاً سیاسی نوعیت کا ہے ، جریدے کے تجزیے کا خلاصہ یہ ہے کہ قذافی نے اس سے پہلے مسلمانوں کے کسی بھی معاملے پر زبان نہیں کھولی ، اب ان کا یہ اقدام دراصل سوئس حکومت کی طرف سے ان کے بیٹے کی دو ملازموں کے ساتھ بدسلوکی کے بعد گرفتاری اور بعد ازاں قذافی خاندان کو بلیک لسٹ قراردیے جانے کے فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے ۔سر کاری سطح پر مذہب کے استعمال نے اسلام کو رسوا کیا ہے ۔لہذا مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ حکمرانوں پر دباؤ ڈالیں کہ وہ ذاتی مقاصد کے لیے مذہب کا استعمال بند کریں۔[61]
جواب دیں