مباحث نومبر ۲۰۱۰ ء

مباحث نومبر ۲۰۱۰ ء

دہشت گردی کےواقعات  

ملک  میں جاری دہشت گردی کی کارروائیاں کسی نہ کسی انداز میں جاری ہیں گزشتہ دوماہی کے دوران  ماہ ستمبر کے اوائل میں لاہور ، کوئٹہ اور کر اچی میں اہل تشیع کے ماتمی جلوسوں پر خود کش حملے ہوئے جن میں بیسیوں افراد جاں بحق ہوئے ، اس کے علاوہ کراچی اور کوئٹہ میں  ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم  رواں دوماہی کے دینی جرائد  غالباًسیلاب کی صورت حال پر تبصروں کے باعث اس جانب زیادہ توجہ نہ دے سکے ۔ اس سلسلے میں مکالمہ بین المذاہب نے اداریہ تحریر کیا ہے ، جس میں ان واقعات کی مذمت اور اہل تشیع کے ساتھ اظہار ہمدردی   کیا گیاہے ، نیز ان واقعات کو مسلمانوں کی وحدت کو کمزور کرنے کی  یہودی سازش قرار دیا گیا۔

جریدہ لکھتا ہے ” ماتمی جلوسوں پر حملہ کرنا ایک قابل مذمت فعل اور اندھی دہشت گردی ہے …. ان واقعات کو فرقہ وارانہ اور مذہبی مکاتب فکر سے منسوب کرنے کی بجائے دہشت گردی اور برائی کے اس محور اور خون ریزی اوردرندگی کے عالمی مرکز کی اُس صلیبی جنگ کا حصہ سمجھنا چاہیے جواُس نے مسلمانوں پر مسلط کر رکھی ہے ۔ اس جنگ کی قیادت اگرچہ امریکہ کررہاہے لیکن اس کے ماسٹر مائنڈ یہودی ہیں جو گریٹر اسرائیل کا خواب چکنا چور ہوتا دیکھ کر اب باؤلے ہوگئے ہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی قوم دشمن کی اس چال کو سمجھے اور  اس سے ہوشیار رہے اور ایسا کوئی قدم نہ اٹھائے جس سے قومی وحدت کو نقصان پہنچے اور فرقہ واریت کو ہوا ملے ۔”[20]

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے