مباحث جنوری ۲۰۱۰ ء

مباحث جنوری ۲۰۱۰ ء

 

اسلام میں چہرے کا پردہ اور شیخ  طنطاوی [44]کافتوی: خواتین کے چہرے کا پردہ علماء کے مابین اختلافی مسئلہ ہے ۔بعض علماء اسے ضروری خیا ل کرتے ہیں جبکہ کچھ علماء کے خیا ل میں خواتین کے لئے  چہرے کا ڈھانپنا ضروری نہیں ۔اطلااعات کے مطابق  مصر کی جامعہ الازہرکے شیخ طنطاوی نےطالبات پر کلاس میں نقاب پہن کر داخل ہونے پر پابندی عائد کی ہے ۔ ”الخیر ” نے حسب ذیل تبصرہ کیا ہے ۔

”اسلام دشمنوں نے اسلامی معاشرے سے شرم وحیا کے خاتمے کے لئے جن مسائل کو بطور خاص موضوع بنایا ہے ان میں چہرے کا پردہ بھی شامل ہے۔مسلمانوں کے  بعض عیار دشمن بعض مسلمانوں سے ہی یہ کہلواکرکہ ”اسلام میں چہرے کا پردہ نہیں ہے”مسلم خواتین کے سروں سے رداء تقدس اتروانا چاہتے ہیں۔ جریدے نے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں  چہرے کے پردے کے حق  میں بعض دلائل  ذکر کرنے کے بعد  لکھا ہے ” کہ ہمیں شیخ محمد طنطاوی کے مقابلے میں یہ کہنے کا حق ہے کہ نقاب کو ثقافتی روایت کہہ کر اسکی اہمیت کو کم کرنا اہل علم کے شایان شان نہیں ”۔ [45]

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے