توانائی کے شعبے میں بنیادی اصلاحات
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز میں ۲ مارچ ۲۰۱۱ء کو "توانائی کے شعبہ میں بنیادی اصلاحات” کے عنوان سے نیپرا (NEPRA) کے سابق ڈائریکٹر جنرل منیر امان شیخ کے ایک لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔ سابق چیف اکانو مسٹ، حکومت پاکستان، فصیح الدین نے اس سیشن کی صدارت کی۔ بحث کا خلاصہ درج ذیل ہے۔
توانائی کے شعبے میں بنیادی اصلاحات کی بات پاکستان میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اور یہ ” اصلاحات” پاکستان اور بین الاقوامی اقتصادی اداروں کے درمیان ۱۹۸۰ء سے ہونے والے معاہدات کا اہم عنصر رہی ہیں ۔ تاہم بین الاقوامی اقتصادی اداروں کی مطلوبہ اصلاحات اور حکومتِ پاکستان کی جانب سے تجویز کردہ اصلاحات میں یکسانیت نہ ہونے کے برابر تھی۔ اصلاحات یک سمتی نہیں ہونی چاہییں اور تمام متعلقہ طبقات کے مفادات کا تحفظ کیا جانا چاہیے۔
مقصد بالکل واضح ہو، اور اس سلسلے میں اٹھایا جانے والا قدم قانون اور قواعد کے مطابق ہو، بطور خاص نیپرا ایکٹ کے مطابق ہو اور محض آئی ایم ایف جیسے کسی ادارے کے مطالبات کے رد عمل میں نہ ہو۔
توانائی پیدا کرنے کے موجود ہ وسائل کو حتی الوسع کام میں لایا جائے، نیز توانائی کے شعبے کی طویل المدتی اور پائیدار ترقی کے لیے توانائی کے متبادل اور قابل تجدید ذرائع اور مقامی ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ عملی طور پر توانائی کے مسئلے کے حل کے لیے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔
جواب دیں