اسلام اور اصول انسانیت

اسلام اور اصول انسانیت

islam-and-humanitarian-principlesآئی پی ایس میں منعقدہ دو روز ہ قومی  کانفرنس میں بین الاقوامی قانون کے ماہرین، علمائے دین اور  ماہرین طب نے تنازعات اور آفات میں  در پیش انسانیت سوز مسائل کو حل کرنے میں مددگار بین الاقوامی قوانین پر نظر ثانی کی اہمیت پر توجہ دلائی ۔ انہوں نے صحت  کی دیکھ بھال سے متعلق ماہرین بالخصوص تنازعات اور حادثات سے نمٹنے والے افراد کے لیے ایسے  رہنما اصول اپنانے پر زور دیا جن کے ذریعے اصول انسانیت اور طبی اخلاقیات کی پاسداری کی جا سکے ۔

 Islam-and-Humanitarian-Principles

آئی پی ایس میں منعقدہ دو روز ہ قومی  کانفرنس میں بین الاقوامی قانون کے ماہرین، علمائے دین اور  ماہرین طب نے تنازعات اور آفات میں  در پیش انسانیت سوز مسائل کو حل کرنے میں مددگار بین الاقوامی قوانین پر نظر ثانی کی اہمیت پر توجہ دلائی ۔ انہوں نے صحت  کی دیکھ بھال سے متعلق ماہرین بالخصوص تنازعات اور حادثات سے نمٹنے والے افراد کے لیے ایسے  رہنما اصول اپنانے پر زور دیا جن کے ذریعے اصول انسانیت اور طبی اخلاقیات کی پاسداری کی جا سکے ۔

’’اسلام ا ور اصول انسانیت ‘‘ کے عنوان کی  حامل دو روزہ کانفرنس انٹر نیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس (ICRC) آور آئی  پی ایس کی مشترکہ کاوش تھی جو 27-28 اگست 2019ء کو انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام پر میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس سے خطاب کرنے والے افراد میں ڈاکٹر قبلہ ایاز چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل، ڈاکٹر محمد اقبال خان وائس چانسلر شفا انٹر نیشنل یونیورسٹی، ڈاکٹر سہیل حسن ڈائریکٹر جنرل  دعوۃ اکیڈمی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد ، خالد رحمٰن ایگزیکٹو  صدر انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد ، ڈاکٹر ضیاء اللہ رحمانی سینئر پروگرام آفیسر ICRC، ڈاکٹر محمد مشتاق احمد ڈائریکٹر جنرل شریعہ اکیڈمی بین الاقوامی اسلامی  یونیورسٹی اسلام آباد، ڈاکٹر زاہد صدیق مغل اسسٹنٹ پروفیسر  نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) ، ڈاکٹر محمد منیر نائب صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ، ڈاکٹر سید عزیز الرحمٰن انچارج ریجنل دعوۃ سنٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کراچی، عبد الشکور صدر الخدمت فاؤنڈیشن ، ڈاکٹر سید محمد انور رکن CII، جاوید گیلانی ڈائریکٹر  آپریشنز مسلم ہینڈز ، مفتی محمد   عارف ڈائریکٹر مذہبی امور خبیب فاؤنڈیشن ، ڈاکٹر شمس الحق  حنیف، مولانا ابو عمار  زاہد الراشدی، مولانا یٰسین ظفر ، ڈاکٹر محمد اقبال خلیل ، ڈاکٹر شہزاد اقبال شام سینئر ریسرچ ایسوسی ایٹ آئی پی ایس  اور سول جج ڈاکٹر ثاقب جواد شامل تھے ۔

اس  پروگرام میں اسلامی نظریات اور فقہ کی روشنی میں اصول انسانیت کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کرنے کے لیے پورے پاکستان  سے علمائے دین ، ماہرین قانون اور انسان دوست تنظیموں کے نمائندے ایک ہی  پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوئے ۔

 کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر قبلہ ایاز نے اپنی آراء دیتے ہوئے کہا کہ جدید دور کے اصول انسانیت درحقیقت صدیوں قبل اسلام کے متعارف کردہ اور  عملی شکل میں نافذ کردہ نظریات کے بہت قریب ہیں۔ اب بھی چند استثناء کے علاوہ جدید دور کے انسان دوست قوانین کے اصولوں اور اسلامی اقدار کے درمیان کچھ زیادہ عدم مطابقت نہیں ہے تاہم ان  کے بارے میں بہت ساری غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے  میں شعور اجاگر کر کے ان کو دور کرنے کی ضرورت ہے ۔

ڈاکٹر رحمانی نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قوانین اور اس سلسلے میں اسلام کا پیش کردہ ضابطہ اخلاق بہت قریب قریب ہیں اوران میں زیادہ تر بنیادی نوعیت کے اختلافات نہیں ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ان پہلوؤں پر اسلامی اقدار ان قوانین میں مزید بہتری کی گنجائش پیدا کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہی پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے لیے کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ اسلامی فکر کے مطابق اصول انسانیت پر مبنی بین الاقوامی انسانی قوانین کے مختلف پہلو ؤں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان  میں بہتری لائی جا سکے ۔

انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے ایگزیکٹو صدر خالد رحمٰن نے اس سے قبل اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ تنازعات اور قدرتی و دیگر اقسام کی آفات کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ خود انسان کی اور اسی طرح ان کی روک تھام اور ان سے بچاؤ کی کوشش بھی ہر دور میں ہوتی رہی ہیں۔ چونکہ ان تمام کوششوں کے پیچھے جو مقصد کار فرما رہا  ہے وہ نقصانات کو کم کرنا تھا اس لیےمنطقی بات  ہے کہ متعلقہ قوانین اور اقدامات کے  ساتھ ساتھ وضع کیے گئے اصولوں میں بتدریج بہتری وقت کی ضرورت بنی رہی ۔

کانفرنس کے مقررین نے دہشت گردی کے واقعات ، آفات اور تنازعاعت کی  اطلاع دینے میں میڈیا کے سنسنی خیر انداز  پر  سخت تنقید کی ۔ انہوں نے  عالمی، علاقائی اور قومی  تنازعات میں میڈیا کو نفسیاتی جنگی آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہاکہ عمومی حالات میں بھی تاہم خصوصی طور پر کسی بھی علاقے کے تنازعات اور آفات کی اطلاع دیتے ہوئے میڈیا کی تنظیموں کو اصول انسانیت پر عمل پیرا ہونا چاہیے ۔

دو روزہ کانفرنس 28 اگست کو اختتام پزیر ہوئی جس میں اصول انسانیت کے مطابق تمام قدرتی اور انسان کو خود ساختہ آفات کو خوش اسلوبی سے نمٹنے پر زور دیا گیا ۔ یہ تجویز بھی دی گئی  کہ پاکستان کے آئین اور قوانین کو بین الاقوامی انسان دوست قوانین سے ہم آہنگ کرنے کے لیے جدید دور کے انسان دوست بنیادی اصولوں سے استفادہ حاصل کرنا چاہیے ۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے