قرآنِ پاک: اکیسویں صدی کے لیے ایک ترجمہ

قرآنِ پاک: اکیسویں صدی کے لیے ایک ترجمہ

قرآن مجید کے انگلش زبان کے ساتھ ساتھ کئی یورپی زبانوں میں بھی تراجم موجود ہیں۔ ان میں چند ہی ہیں جو 20ویں صدی کے پہلے نصف یا اس سے پہلے چھپے تاہم 1950ء کے بعد ان تراجم کی ایک بڑی تعداد سامنے آتی رہی اور اس کا سلسلہ جاری ہے

The-Quran

مصنف:            عادل صلاحی

صفحات:            455

قیمت:             1954 روپے

جلد سازی:        

زبان:              انگلش

ISBN:                   978-0-86097-725-2

ناشر:              اسلامک فاؤنڈیشن

 

 

 

 

 

 

 

 

 

تعارف کتاب

قرآن مجید کے انگلش زبان کے ساتھ ساتھ کئی یورپی زبانوں میں بھی تراجم موجود ہیں۔ ان میں چند ہی ہیں جو 20ویں صدی کے پہلے نصف یا اس سے پہلے چھپے تاہم 1950ء کے بعد ان تراجم کی ایک بڑی تعداد سامنے آتی رہی اور اس کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سوال کے کئی جواب دیے جاسکتے ہیں کہ آخر کوئی نئے ترجمے کے لیے اتنی مشکل میں کیوں پڑتا ہے جبکہ پہلے سے بہت اچھے تراجم موجود ہیں۔ شاید اس کا درست جواب یہ ہے کہ مترجم کی شدید خواہش ہوتی ہے کہ وہ انگلش زبان پڑھنے والے کے سامنے اس کیفیت کو لاسکے جو قرآن کی زبان کو سمجھ کر پڑھنے والا اور قرأت کرنے والا محسوس کررہا ہوتا ہے۔

قرآن مجید اللہ کی کتاب ہے اور اللہ تبارک و تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ قرآن پاک کے پیغام کو قابل فہم اور آسان و واضح زبان میں بیان کیا گیا ہے۔ تاہم سارا قرآن پاک بلاغت اور معنی کی وسعت کا شاندار اظہار ہے۔ اسی طرح قرآن پاک کی خواندگی کی فضیلت عربی کی کسی بھی عبارت سے کہیں زیادہ بہتر ہے حتٰی کہ عربی زبان کی شاندار شاعری سے بھی کہیں آگے۔ کوئی تعجب کی بات نہیں یہ اللہ کا کلام جو ہے۔

عادل صلاحی کے ترجمے میں قرآن مجید کے معنی کو واضح اور جدید انگریزی میں بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ اکیسویں صدی کے قاری کے لیے متعدد فوٹ نوٹ پڑھنے یا تفسیر کی کتابوں کا سہارا لیے بغیر قرآن پاک کا پورا پیغام سمجھ لینا آسان ہو جائے۔

 

کچھ مصنف کے بارے میں

عادل صلاحی سیدقطب کی 18 جلدوں پر مشتمل عربی تفسیر ”فی ظلالِ القرآن“ کے انگریزی زبان میں مترجم (In the Shade of the Quran) ہونے کے ساتھ ساتھ قرآنی علوم سے متعلق دیگر کتب کے مصنف بھی ہیں۔ یہ ترجمہ ان کے قرآن پاک کے تاحیات مطالعے اور قارئین کے لیے اس کے معنی کو سمجھنے کے لیے آسان بنا دینے کا شاندار نمونہ ہے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے