پاکستان کا جمہوری سفر: پارلیمنٹ کا کردار اور روایات

پاکستان کا جمہوری سفر: پارلیمنٹ کا کردار اور روایات

مصنّف: پروفیسر خورشید احمد
ایڈیٹر: خالد رحمٰن
جلد: غیر مجلّد
صفحات: 214
زبان: اردو
ایڈیشن: 2022
آئی ایس بی این: 3-823-448-969-978
قیمت: 700 روپے [پاکستان] | 14 امریکی ڈالر [ایکسپورٹ]
پبلشر: آئی پی ایس پریس
ارمغانِ خورشید سیریز
فہرستِ مضامین

کتاب کا تعارف

پاکستان میں جمہوری عمل کے حوالہ سے یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ مسلسل پیش رفت کے باوجود اسے ابھی  بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ لیکن ظاہر ہے یہ ایک جاری سفر ہے۔ درحقیقت کامیابیوں کی تلاش میں کوئی بھی سفر ہو اس میں پڑاؤ تو آتے ہیں اور آنے بھی چاہییں لیکن ہر پڑاؤ پر ایک نئی منزل کا تعین کرکے آگے نہ بڑھا جائے تو ترقی معکوس  ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ یوں یہ ایک ایسا طویل سفر ہے جس کی  غالباً کوئی انتہا نہیں ۔ زیرِ نظر کتاب اسی سفر کی کہانی بیان کرتی ہے۔

کتاب کے  چار حصے ہیں۔ پہلا حصہ مختلف آئینی وپارلیمانی مناصب پر تقرریوں کے قانونی واخلاقی تقاضوں سے بحث کرتا ہے۔ دوسرا حصہ پارلیمنٹ میں مختلف اوقات میں ہونے والے صدارتی خطابات  اور اِن کی روشنی میں حکومتی کارکردگی کے حوالہ سے جامع تبصروں پر مشتمل ہے۔ تیسرے حصہ میں قانون سازی کے قواعد، آداب اور روایات پر بحث کی گئی ہے۔ چوتھا اور آخری حصہ جمہوری سفر کے ایک اہم کردار سینیٹ کی کامیابیوں اور مستقبل میں اس کے مجموعی کردار کے حوالہ سے تجاویز پر مبنی ہے۔

یہ کتاب  ایک جانب پاکستان کی گزشتہ سالوں  کی سیاسی تاریخ بیان کرتی ہے، دوسری جانب یہ سیاسیات کے کسی بھی طالب علم اور خود سیاست کے میدان میں متحرک افراد کے لیے، خواہ وہ نوآموز ہوں یا کسی حدتک تجربہ کار، ایک ایسی کتاب ہے جو پارلیمنٹ میں بحث کے قواعدوضوابط، طریقۂ    کار، آداب اور روایات کو سمجھنے اور مجموعی طورپر پارلیمنٹ کی کارکردگی کو بہتر بنانے  کے لیے مفید راہنمائی فراہم کرتی ہے۔

پروفیسر خورشید احمد کی تقاریر اور مضامین پرمشتمل’ ارمغانِ خورشید سیریز ‘کے عنوان سے آئی پی ایس  پریس کی یہ نویں کتاب ہے۔ اس سیریز  میں  درج ذیل کتب بھی شامل ہیں:

– پاکستان کی نظریاتی اساس ،نفاذ شریعت اور مدینہ کی اسلامی ریاست
– دہشت گردی کے خلاف جنگ،پاک امریکہ تعاون اور اس کے اثرات [جلد اول]
– دہشت گردی کے خلاف جنگ،پاک امریکہ تعاون اور اس کے اثرات [جلددوم]
– اسلام اور مغرب کی تہذیبی و سیاسی کشمکش
– آئین- اختیارات کا توازن اور طرزِ حکمرانی
– آئین پاکستان: انحرافات اور بحالی کی جدوجہد
– پاکستانی معیشت کی صورتحال – مسائل ، اسباب اور لائحہ عمل
– بلوچستان کی صورتحال: مسائل کی نوعیت، اسباب اور حل

مصنّف کا تعارف

معروف مدبر و مفکر، سیاستدان، ماہرِ اقتصادیات، مصنف اورمحقق پروفیسر خورشید احمد (پیدائش: ۲۳مارچ۱۹۳۲، دہلی)  کا شمار ان پاکستانی شخصیات میں ہوتا ہے جو عالمی سطح پر پاکستان اور اُمتِ مسلمہ کے وکیل کی شناخت رکھتے ہیں۔  وہ ایک ایسے  دانشور اوررہنما  ہیں جن سے فکری اور سیاسی اختلاف رکھنے والے بھی ان کے اخلاص، علمیت اور حب الوطنی کے قائل ہیں۔

پروفیسرخورشیداحمد۱۹۸۵سے۲۰۱۲ تک ایک مختصر وقفہ کے علاوہ ۲۲ سال سینیٹ کے رکن اور۱۹۷۸  میں وزیر منصوبہ بندی اور پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین رہے ۔ ۱۹۷۹ میں آپ نے اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کی بنیاد رکھی اور ۲۰۲۱   تک اس کے چئیرمین کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیتے رہے۔ آپ  بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی   کے بنیادی ٹرسٹی، مارک فیلڈ انسٹی ٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن،لیسٹر، برطانیہ ،  یونیورسٹی  آف مینجمنٹ سائنسز  لاہور کے بورڈ آف گورنرز اور اسلامک فاؤنڈیشن ، برطانیہ کے چیئرمین بھی رہے ۔

پروفیسر خورشیداحمد نے اردو ، انگریزی میں سوسے زائد کتب تدوین و  تصنیف  کی ہیں ۔ آپ  کی کتب اور مضامین کو عربی، فرانسیسی، ترکی، بنگالی، جاپانی، جرمن، انڈونیشین ، ہندی ، چینی ، کورین  اور فارسی  کے علاوہ دیگر کئی زبانوں  میں ترجمہ کر کے شائع کیا گیا ۔

پروفیسرخورشید احمد پر ملائشیاء ، ترکی اور جرمنی کی ممتاز جامعات میں پی  ایچ ڈی کے مقالات لکھے گئے ۔ جبکہ ان کی تعلیمی و تحقیقی خدمات کے اعتراف میں ملایا یونیورسٹی ملائشیاء نے ۱۹۸۲میں تعلیم  ،لغبرہ یونیورسٹی برطانیہ نے  ۲۰۰۳ میں ادب اور   بین الاقوامی اسلامی   یونیورسٹی  ملائشیاء نے ۲۰۰۶ میں انہیں اسلامی معاشیات پر پی ایچ ڈی کی اعزازی اسناد عطا کیں ۔

پروفیسر خورشید احمد کو معاشیات اسلام میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر اسلامی ترقیاتی بنک نے ۱۹۸۹ء میں اپنا اعلیٰ ترین ایوارڈ دیا جبکہ بینالاقوامی سطح پر اسلام  کیلیے خدمات انجام دینے پر سعودی حکومت نے ۱۹۹۰ء میں انہیں شاہ فیصل ایوارڈ سے نوازا۔ اسکے علاوہ حکومت پاکستان نے 2010ء میں ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں  اعلیٰ شہری اعزاز  ’’نشانِ  امتیاز‘‘عطا کیا ۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے