اسلامک سوشل فنانس پر قائداعظم یونیورسٹی اور آئی پی ایس کی مشترکہ بین الاقوامی اسلامی اقتصادی کانفرنس

اسلامک سوشل فنانس پر قائداعظم یونیورسٹی اور آئی پی ایس کی مشترکہ بین الاقوامی اسلامی اقتصادی کانفرنس

عالمی چیلنجز کے مدِ مقابل روایتی اقتصادی ماڈلز کی ناکامی کے بعد اسلامی اقتصادیات کی اہمیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے

قائداعظم یونیورسٹی کے سکول آف اکنامکس نے انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس) اسلام آباد کے تعاون سے اسلامی سماجی مالیات اور اقتصادیات کے موضوع پر دوسری بین الاقوامی اقتصادی کانفرنس کا انعقاد کیا۔

یہ کانفرنس  17 دسمبر 2024 کو قائدِ اعظم یونیورسٹی میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان اور بیرونِ ملک کے مختلف اداروں سے متعلقہ ممتاز ماہرین، پریکٹیشنر، پالیسی ساز، اور تعلیمی شخصیات نے شرکت کی اور اسلامی مالیات کے پائیدار اقتصادی ترقی میں اہم کردار پر تبادلہ خیال کیا۔

کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں جن مقررین نے خطاب کیا ان میں کیمبرج انسٹیٹیوٹ آف اسلامک فنانس کے ڈاکٹر ہمایوں ڈار، وفاقی شریعت کورٹ کے جج اور آئی پی ایس کی قومی مشاورتی کونسل کے ممبر جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور، اور سابق سینیٹر حافظ حمداللہ شامل تھے۔ اس تقریب میں ڈاکٹر محمد طارق مجید، اسکول آف اکنامکس کے ڈائریکٹر، اور سابق ڈین ڈاکٹر ایم ادریس نے بھی گفتگو کی۔

ڈاکٹر ہمایوں ڈار نے جدید دور میں اسلامی معاشیات اور مالیات کی مطابقت پر زور دیتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجز کے سامنے روایتی اقتصادی ماڈل اپنی موروثی کمزوریوں کے باعث اپنی ساکھ کھو رہے ہیں۔ اس کے بر عکس دوسری طرف پائیدار اور ذمہ رادانہ استعمال اور کھپت کی طرف رجحان بڑھ رہا ہے، جو کہ اسلامی تعلیمات کے بنیادی اصولوں میں سے ہیں۔

اسپیکر نے قائدِ اعظم یونیورسٹی میں سینٹر آف ایکسی لینس فار اسلامک اکانومی کے قیام میں اپنی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے اسے قائم کرنے میں مدد کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور نے آج کے دور میں اسلامی سماجی مالیات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے منتظمین سے درخواست کی کہ وہ اس اہم موضوع پر باقاعدگی سے اس نوعیت کی کانفرنسز کا انعقاد کریں تاکہ اس بحث کو مزید فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے اسلامی معیشت کے لئے وقف مرکز کے قیام کے ارادے کا خیر مقدم کیا اور اس شعبے میں علمی اور عملی تحقیق کو فروغ دینے میں اس کے ممکنہ کردار پر روشنی ڈالی۔

حافظ حمد اللہ نے اس بصیرت افروز کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسی علمی مجالس ملک میں سود سے پاک معیشت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔

کانفرنس کا اختتام کیمبرج انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک فنانس اور قائدِ اعظم یونیورسٹی کے اسکول آف اکنامکس کے درمیان مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کے ساتھ ہوا، جو اسلامی اقتصادیات اور مالیات کی تحقیق و ترقی کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے کےسلسلے میں ایک اہم قدم ہے۔

اسلامی اقتصادیات کے میدان میں ان کی خدمات اور کردار کے اعتراف میں پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر نے جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پیش کیا۔

اپنے اختتامی کلمات میں قائدِ اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر نے اسلامی معاشیات کے اسکالرز پر زور دیا کہ وہ اس شعبے کے نظریاتی فریم ورک کے ساتھ ساتھ اس کے عملی اطلاق پر بھی توجہ دیں، کیونکہ یہ معاشی طور پر مشکلات کا شکار کمیونٹیز کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

 

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے