انٹرنیشنل پیس کیپنگ: پرسپیکٹیوز فرام پاکستان
مُدیر: پروفیسرڈاکٹر طغرل یامین |
کتاب کا تعارف
اقوام متحدہ کی امن فوج پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم حصّہ ہے۔ پاکستان نے 1960 میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں حصہ لینا شروع کیا۔ تب سے اسے سب سے مستقل اور پیشہ ورانہ امن فوجیوں میں سے ایک ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ اس عرصے میں اس نے اقوام متحدہ کے امن مشنز میں رکن ممالک میں سب سے زیادہ فوجی بھیجنے والے ملک کے طور پر شہرت حاصل کی ہے۔ تاہم پاکستانی اسکالرز کی طرف سے اس موضوع پر بہت کم لکھا گیا ہے۔ اس تحریری خشک سالی نے پاکستانی امن دستوں کے کارناموں اور اس کے قومی امن کے فلسفے کے ساتھ بڑی ناانصافی کی ہے۔ یہ کتاب اقوام متحدہ کے پیس کیپنگ لٹریچر کے موجودہ کارپس میں واضح طور پر موجود خلاء کا احاطہ کرتی ہے اور اس موضوع پر پاکستانی اسکالرز اور پریکٹیشنرز کی آواز بنتی ہے۔ اس میں خارجہ پالیسی کے محرکات سے لے کر قیام امن کے جدید رجحانات تک ، نیز پاکستان ان ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے کیسے نمٹ رہا ہے ، ان سب موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مختلف آپریشنز سے سیکھے گئے اسباق کو بھی سامنے لاتا ہے۔ یہ کام تجربہ کار امن کیپرز، اور سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلیٹی کے پروفیسرز اور طلباء کے خیالات اور افکار کی نمائندگی کرتا ہے، جو کہ ایک ایسا ادارہ جسے اقوام متحدہ نے ایک معروف امن تربیتی اسکول کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ اس کتاب کا مقصد پیس کیپنگ کے موضوع کا مطالعہ کرنے والوں کے لیے ایک معیاری درسی کتاب فراہم کرنا ہے۔
ایڈیٹر کا تعارف
پروفیسر ڈاکٹر طغرل یامین اکیڈمیا میں اپنے دوسرے کیریئر کا انتخاب کرنے سے پہلے ایک پیشہ ور سپاہی تھے۔ انہوں نے ایلیٹ 7 فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں خدمات انجام دیں اور 36 سال کی فعال خدمات کے بعد بریگیڈیئر کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ انہیں شاندار خدمات کے اعزاز میں ستارہ امتیاز (ملٹری) سے نوازا گیا۔
فوج میں انہوں نے کمانڈ، سٹاف اور تدریسی تقرریوں پر کام کیا۔ ان کی تربیت برطانیہ اور وفاقی جمہوریہ جرمنی میں ہوئی، جہاں انہوں نے اسٹاف کالج کورس میں شرکت کی۔ وہ پاکستان اسٹاف کالج کوئٹہ اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، اسلام آباد کے سابق طالب علم بھی ہیں۔ انہوں نے تبوک، سعودی عرب میں تعینات پاکستانی بکتر بند بریگیڈ کے ساتھ خدمات انجام دیں، نیز وہ آسیان کے علاقائی فورم میں ایک سینئر افسر کے طور پر اپنے ملک کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں۔
پروفیسر یامین پیس کیپنگ کی تربیت کے ساتھ ایک عرصے سے منسلک رہے ہیں اور انہوں نے امن کے موضوع پر کئی مضامین لکھے ہیں۔ انہوں نے جو کئی کتابیں لکھی ہیں، ان میں سے ایک اہم کتاب صومالیہ میں 1992 سے 1995 تک اقوام متحدہ کے امن مشن کے بارے میں ہے جس میں ان کی یونٹ نے امتیازی انداز میں حصہ لیا۔
فکری طور پر پروفیسر یامین کو پاکستان میں قیام امن کی کارروائیوں کے حوالے سے ایک سرکردہ اتھارٹی سمجھا جاتا ہے۔ انہیں اکثر لیکچر دینے اور امن کے موضوع پر ہونے والی تقریبات میں شرکت کے لیے مدعو کیا جاتا ہے۔
جواب دیں