دیِر سے آئے قانون کے طلباء کے لیےسماجی و قانونی تحقیق کی اہمیت اور تھنک ٹینکس کے کردار سےمتعلق آگاہی پر بریفنگ

دیِر سے آئے قانون کے طلباء کے لیےسماجی و قانونی تحقیق کی اہمیت اور تھنک ٹینکس کے کردار سےمتعلق آگاہی پر بریفنگ

شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی، شیرینگل (ایس بی بی یو ایس)، اپر دیر، خیبر پختونخواہ کے شعبہ قانون کے طلباء پر مشتمل ایک وفد نے 1 نومبر 2021 کو آگاہی حاصل کرنے کے نقطہ نظر سے آئی پی ایس کا دورہ کیا۔

 Law-students-from-Upper-Dir-e1636352477235

شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی، شیرینگل (ایس بی بی یو ایس)، اپر دیر، خیبر پختونخواہ کے شعبہ قانون کے طلباء پر مشتمل ایک وفد نے 1 نومبر 2021 کو آگاہی حاصل کرنے کے نقطہ نظر سے آئی پی ایس کا دورہ کیا۔

مہمانوں کی قیادت ایس بی بی یو ایس کے شعبہ قانون کے چیئرمین ڈاکٹر افضل محمود کر رہے تھے جبکہ آئی پی ایس کی نمائندگی انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین خالد رحمٰن، سینئر ریسرچ آفیسر سید ندیم فرحت اور ٹیم کے ایک رکن سردار علی یوسفزئی نے کی۔

اس گفتگو میں  تھنک ٹینکس اور پالیسی انسٹی ٹیوٹس کے کردار پر روشنی ڈالی گئی جو معاشرے کو درپیش سماجی و قانونی مسائل کی ایک بڑی تعداد کو سمجھنے کے لیے ان موضوعات پرتحقیق  کرتے ہیں اور ان مسائل کے حل کے لیےپالیسی  پر مبنی اقدامات کی سفارش کرتے ہیں ۔ اس سلسلے میں، جبری مذہبی تبدیلی پر آئی پی ایس کے مطالعہ پر بھی روشنی ڈالی گئی جس کا عنوان ہے ’عقیدے کی تبدیلی یا زبردستی کی تبدیلی: بیان بازی یا حقیقت‘۔

ماہرین قانون ہونے کے ناطے وفد کو اس حقیقت سے آگاہ کیا گیا کہ جو قانون معاشرے میں پائی جانے والی سماجی پریشانیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ زیادہ دیر تک قائم رہتا ہے۔ اس لیے ملک کی قانونی برادری کے لیے سماجی اور پالیسی پر مبنی تحقیق کی اہمیت کو کبھی بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے