چیئرمین آئی پی ایس کا ہندوستان کے انتخابی نظام اور جمہوری اقدار پر تشویش کا اظہار
چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن کو انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے انڈیا اسٹڈی سینٹر (آئی ایس سی) نے 9 جنوری 2025 کو اپنی اسٹڈی ‘کوانٹی فائینگ الیکٹورل پالیٹیکس آف کانگریس اینڈ بی جے پی ‘ کی تقریبِ رونمائی میں کلیدی خطاب کرنے کے لیے مدعو کیا ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رحمٰن نے ہندوستان کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے خود ساختہ دعوے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا یہ دعویٰ حقیقت میں ملک کی جمہوری اقدار کی عکاسی کرتا ہے، یا یہ صرف ایک ظاہری چہرہ ہے؟ انہوں نے اس دعوے میں ووٹر فہرستوں میں ہیرا پھیری، سول سوسائٹی کی تنظیموں کو دبا کے رکھنے، اور چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے عمل میں تبدیلیوں جیسی کمزوریوں کی نشاندہی کی ۔ رحمٰن کے مطابق یہ عمل انتخابی اداروں پر کنٹرول بڑھانے کا باعث بنا ، جس نے ہندوستان کے انتخابی نظام کی صحت کے ساتھ ساتھ حقیقی جمہوری اقدار کے ساتھ اس کی وابستگی ، دونوں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
رحمٰن نے ہندوستان کے پیچیدہ سیاسی منظر نامے کی تفہیم کو بڑھانے کے لیے، خاص طور پر ہندوستان کے انتخابی اور سیاسی عمل کے سلسلے میں ، ڈیٹا پر مبنی تحقیق کی اہمیت پر زور دیا ۔
جواب دیں