علاقائی رابطہ کے تناظر میں QTTA کی جغرافیائی اقتصادیات اور جغرافیائی سیاست پر اہمیت

علاقائی رابطہ کے تناظر میں QTTA کی جغرافیائی اقتصادیات اور جغرافیائی سیاست پر اہمیت

Geo-economic-and-Geo-political-Significance-of-QTTA-in-the-Context-of-Regional-Connectivityبیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) اور چین- پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے آغاز کے بعد علاقائی رابطوں پرتوجہ ایک بڑھتا ہوا اہم رجحان بن گیا ہے۔

 بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) اور چین- پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے آغاز کے بعد علاقائی رابطوں پرتوجہ ایک بڑھتا ہوا اہم رجحان بن گیا ہے۔ تاہم، پاکستان کی منفرد جغرافیائی پوزیشن  کے باعث اسے چین کے ذریعے ایک اوراہم  راستہ بھی میسر ہے کیونکہ سی پیک سے بہت پہلے پاکستان، چین ، قازقستان اور کرغزستان نے  1995 میں کوآڈریلیٹرٹریفک ان ٹرانسٹ ایگریمنٹ (  QTTA) پر دستخط کیےتھے تاکہ پاکستان اور وسطی ایشیا کے درمیان علاقائی تجارتی راہداری کو چین کے علاقے کے ذریعے  قائم کیا جائے۔ بدقسمتی سے ، اس منصوبے نے اب تک علاقائی رابطہ بڑھانے میں کوئی خاص کردار ادا نہیں کیا ہے۔ حال ہی میں ، رکن ممالک نے اس راہداری کوبنانے اور اسے وسطی ایشیائی ریاستوں تک بڑھانے کے لیے کچھ جوش دکھایا ہے۔ یہ مطالعہ حکومت پاکستان کو اس راستے کی اہمیت کا احساس دلانے کی کوشش ہے۔

Download PDF

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے