پاکستان:ہاوَ آئی سا اِٹ | میموئیرز اینڈ ریفلیکشنز

پاکستان:ہاوَ آئی سا اِٹ | میموئیرز اینڈ ریفلیکشنز

مصنّف: محمد بیلو ابیوئے
زبان: انگریزی
صفحات: 143
جلد: غیر مجلّد
سال: 2023

آئی آیس بی این:
978-969-448-835-6
پبلشر: آئی پی ایس پریس
قیمت: 1400 روپے | 15 امریکی ڈالر (ایکسپورٹ)

فہرستِ مضامین | آنلائن آرڈر کریں

کتاب کا تعارف

یہ مونوگراف سفیر محمد بیلو ابیوئے کے پاکستان میں سفارتی فرائض کو سر انجام دینے کے دوران ان کی تمام سطحوں پر  پیش آنے والی پاکستانی حکام اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقاتوں اور بات چیت کو بیان کرتا ہے۔ یہ دیگر خصوصیات کے ساتھ پاکستان کے قابل ذکر پہلوؤں کو بھی بیان کرتا ہے، جیسے کہ اس کے لوگوں کی حب الوطنی اور قوم پرستی، اس کا معاشرہ، حکومت کی شکل، سیاسی ڈھانچہ، عدلیہ، انتخابی عمل، اور سول سروس، وغیرہ۔ مونوگراف پاکستان کی معیشت پر بھی روشنی ڈالتا ہے اور اس کے انفراسٹرکچر کی ترقی  پر بھی بات کرتا ہے۔ اس کے بعد یہ مختلف چیلنجوں اور مواقع اور اس کے ساتھ قوم کے مستقبل کا ذکر کرتے ہوئے اُن ملکی اور جیوسٹریٹیجک مسائل پر غور کرتا ہے جو پاکستان کے منفرد حالات کا احاطہ کرتے ہیں۔ مجموعی طور پر اس مونوگراف کا مقصد پاکستان کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرتے ہوئے اس کثیر جہتی ملک کے بارے میں درست تفہیم پیدا کرتے ہوئے ایک نیا نقطہ نظر فراہم کرنا ہے۔

مصنف کا تعارف

ایڈمنسٹریٹر، عوامی پالیسی کے تجزیہ کار، سیاست دان، تاجر، اور کمیونٹی لیڈر الحاجی محمد بیلو ابیوئے کو 1984 میں کوارا اسٹیٹ سول سروس میں بطور ایڈمنسٹریٹو آفیسر تعینات کیا گیا۔ایڈمنسٹریٹیوآفیسر سے ترقی کرتے ہوِئے وہ ڈپٹی ڈائیریکٹر ایڈمنسٹریشن اینڈ فنانس کے طور پر اسٹیٹ ہیلتھ مینجمنٹ بورڈ، وزارت صحت، تعلیم، زمین اور ہاؤسنگ، اور گورنر کے دفتر کے جنرل سروسز ڈیپارٹمنٹ میں اپنی خدمات سر انجام دیتے رہے۔ 2016 میں اپنی سروس سے ریٹائرمنٹ سے پہلےوہ ایڈمنسٹریشن اینڈ فنانس کے ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہوئے۔ 2020 میں انہیں نائیجیریا کی مسلح افواج کے صدر اور کمانڈر انچیف صدر محمدو بوہاری (جی سی ایف آر) نے  ایکسٹرا آرڈنری اور پلینیپوٹینشئیری سفیر کے طور پر مقرر کیا۔  اس کے بعد 2021 میں انہیں جمہوریہ مالدیپ اور امارت اسلامیہ افغانستان کی بیک وقت  ایکریڈیٹیشن کے ساتھ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نائجیریا کے ہائی کمشنر کے طور پر تفویض کیا گیا۔ وہ شادی شدہ اور صاحبِ اولاد ہیں۔ ان کے مشاغل میں مباجثے کرنا، سفر کرنا اور سماجی و سیاسی نیٹ ورکنگ شامل ہیں۔

 

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے