ابھرتے ہوئے ورلڈ آرڈر میں افریقہ کے بدلتے حالات؛ قائداعظم یونیورسٹی میں ڈاکٹر یشپال کا لیکچر

ابھرتے ہوئے ورلڈ آرڈر میں افریقہ کے بدلتے حالات؛ قائداعظم یونیورسٹی میں ڈاکٹر یشپال کا لیکچر

dr yaspalآئی پی ایس نے 29 نومبر 2019ء کو قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے ایریا اسٹڈی سنٹر (افریقہ، شمالی اور جنوبی امریکہ) میں یوگنڈا میں مقیم ہندوستانی نسل کے برطانوی مصنف، دانشور اور سیاسی کارکن پروفیسر یشپال امرچند ٹنڈن کے ایک لیکچر کا اہتمام کیا۔

 dr-Yaspal-at-QAU

آئی پی ایس نے 29 نومبر 2019ء کو قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے ایریا اسٹڈی سنٹر (افریقہ، شمالی اور جنوبی امریکہ) میں یوگنڈا میں مقیم ہندوستانی نسل کے برطانوی مصنف، دانشور اور سیاسی کارکن پروفیسر یشپال امرچند ٹنڈن کے ایک لیکچر کا اہتمام کیا۔

”ابھرتے ہوئے ورلڈ آرڈر میں افریقہ کے بدلتے حالات“ کے موضوع پر اپنے لیکچر میں اسکالر نے افریقی خطے کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا اور اس کے آج کے حالات پر روشنی ڈالی۔ پروگرام میں شریک یونیورسٹی کے طلباء اور ایریا اسٹڈی سنٹر کے اساتذہ کی کثیر تعداد سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر یشپال نے بتایا کہ افریقہ معدنی وسائل میں مالامال ہے لیکن اسے نوآبادیاتی طاقتوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھانا پڑا جنہوں نے اپنے مفاد کی خاطر اس کے وسائل کا بےدردی سے استحصال کیا۔ اس استحصال کے نتیجے میں آج کی افریقی ریاستوں کی اکثریت صحیح طرح سے ترقی نہیں کرسکی۔ تاہم افریقہ کی نوجوان نسل پُرجوش اور ترقی پسند ہے اور وہ اپنے معاشروں میں تبدیلی لانا چاہتی ہے۔

پروفیسر یشپال نے افریقی ممالک کے ساتھ باہمی اور کثیرالجہتی تعلقات کو مستحکم کرنے کے مواقع تلاش کرنے میں پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے موجود امکانات پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ افریقی خطے میں ترقی کے کثیرالجہت امکانات موجود ہیں اور اس طرح کا تعاون تمام متعلقہ فریقوں کو کافی زیادہ فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

مہمان سکالر نے بعد میں قائداعظم یونیورسٹی میں قائم ’ٹیکسلا انسٹی ٹیوٹ آف ایشین سوی لائزیشن‘ کا بھی دورہ کیا جہاں انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر غنی رحمان نے انہیں اردگرد کے مختلف علاقوں میں قائم ماضی اور موجودہ ایشیائی ثقافتوں اور معاشروں کی تہذیب کو روبہ نمائش کرنے والے عجائب گھروں کا بھی تعارف کروایا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر ٹنڈن آئی پی ایس کے زیراہتمام اسلام آباد اور مظفرآباد میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کے لیے پاکستان کے دورے پر تھے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے