نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے ایم فل اسکالرز کا دورۂ آئی پی ایس

MPhill scholars from NDU thumb

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے ایم فل اسکالرز کا دورۂ آئی پی ایس

 MPhill scholars from NDU

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈپارٹمنٹ آف لیڈرشپ اینڈ مینجمنٹ اسٹڈیز کے طلبا نے ڈاکٹرضیاء الرحمٰن کی قیادت میں آئی پی ایس کا مطالعاتی دورہ کیا۔ دورے کا مقصد طلبا کو انسٹی ٹیوٹ کے مجموعی طور پر کام کے طریقۂ کار بشمول، تحقیق، تربیت، اشاعت اور بیرونی افراد و اداروں سے روابط کے بارے میں آگہی حاصل کرنا تھا۔

مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے ایم فل اسکالرز ہیومن ریسورس کے طالب علم ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے جنرل منیجر آپریشنز نوفل شاہ رُخ نے اسکالرز کو آئی پی ایس کی تاریخ، اغراض و مقاصد اور قومی پالیسی سازی میں آئی پی ایس جیسے اداروں کے کردار کے بارے میں بریفنگ دی۔

نوفل شاہ رُخ نے اسکالرز کو آئی پی ایس لیڈز (لرننگ، ایکسی لینس اور ڈویلپمنٹ) پروگرام اور تحقیقی موضوعات پر ابتدائی بحث و مباحثے کی سیریز کے پروگرام کے بارے میں بھی بتایا۔ یہ پروگرام خاص طور پر ابھرتے نوجوان اسکالرز کے لیے پاکستان میں منفرد پالیسی ریسرچ کی ابتداء کے طور چلایا جا رہا ہے۔

بریفنگ کے بعد انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے ڈائریکٹر جنرل خالد رحمٰن کے ساتھ ایم فل اسکالرز کی نشست ہوئی۔ خالد رحمٰن نے اس موقع پرکہا کہ سماجی علوم میں حالیہ تحقیقات مغربی نظریات و مفروضات کی عمومی پیروی میں جاری ہیں جبکہ مغربی نظریات و مفروضات ایک مخصوص سماجی، سیاسی، ثقافتی اور تہذیبی ماحول کا نتیجہ ہیں۔ طلبا دورانِ تحقیق بآسانی مغربی ماڈل سے متاثر ہوتے ہیں۔ جبکہ ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ مغربی ماڈل ان کی اپنی معاشرتی ضروریات کے مطابق تیار کیے گئے ہیں جبکہ ہمیں مقامی طور پر بالکل مختلف مسائل اور چیلنجوں کا سامنا ہے جنہیں ہمیں اپنی مقامی سماجی، ثقافتی اور مذہبی اقدار کی روشنی میں دیکھنا ہو گا۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے