چین کے عالمی عزائم میں پاکستان کا اہم کردار

CPEC1

چین کے عالمی عزائم میں پاکستان کا اہم کردار

 بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے میں سائنس کونسلر اور آئی پی ایس ایسوسی ایٹ ضمیر اعوان نے آئی پی ایس میں منعقدہ ایک علمی نشست میں پاکستان اور چین کے ابھرتے ہوئے تعلقات میں چین – پاکستان اقتصادی راہداری کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس نشست کا انعقاد 9جولائی 2015ء کو ہوا۔

مہمان مقرر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح 1978ء سے پہلے چین نے دنیا کے ساتھ معاملات پر جو پالیسی وضع کیے رکھی اس کے ثمرات ملک میں شاندار اقتصادی خوشحالی کی صورت میں سمیٹے۔ اسی طرح اب عالمی قوت حاصل کرنے کے چینی منصوبے کے باعث وہ پوری دنیا کو اپنی اقتصادی سرگرمیوں کے ساتھ مربوط کر رہا ہے۔
اس غیرمعمولی بڑے منصوبے پر اپنی بصیرت افروز رائے دیتے ہوئے ضمیر نے کہا کہ اربوں ڈالر کے اقتصادی راہداری کے اس طویل مدتی منصوبے میں یہ صلاحیت ہے کہ یہ نہ صرف پاکستان بلکہ اس سارے خطے میں بھرپور قسم کی اقتصادی سرگرمیوں کا آغاز کر سکتا ہے کیونکہ چینی سرمایہ کاروں کی بہت بڑی تعداد اس میں سرمایہ کاری اور ممکنہ فوائد حاصل کرنے پر آمادہ ہے۔ چین کے 21ویں صدی کے میری ٹائم سلک روڈ اور سلک روڈ اکنامک بیلٹ کے میگا منصوبوں میں تزویراتی محل وقوع اور دونوں ملکوں کے درمیان باہمی اعتماد کے باعث پاکستان کی اہم حیثیت پہلے ہی سے مسلمہ ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اقتصادی راہداری کے منصوبے سے دونوں ممالک کے درمیان تحقیقی، تعلیمی اور تکنیکی امور پر بھی سرگرمیوں کا آغاز ہو گا۔
اقتصادی راہداری کے منصوبے سے منسلک تصوراتی چیلنجوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ضمیر نے کہا کہ کافی تعداد میں مقامی اور بین الاقوامی کردار کھلے عام اور خفیہ طریقوں سے اس منصوبے پر اپنے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت پاکستان کو ان اندرونی اور بیرونی عوامل کے تحفظات اور اشتعال انگیزیوں کا احتیاط اور ہوشیاری سے جواب دینا چاہیے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے