پاکستان سیکولر ازم اور اسلام کے درمیان: نظریہ، مسائل اور تنازع

پاکستان سیکولر ازم اور اسلام کے درمیان: نظریہ، مسائل اور تنازع

Pak secularisum islam

تالیف:         طارق جان
آئی ایس بی این:    978969448104-3
صفحات:         ۴۸۸
جِلد بندی:         مجلد ، مع گرد پوش
تاریخِ اشاعت:     مارچ ۲۰۱۳ء
قیمت:         ۱۲۰۰ روپے (پاکستان) ، ۴۰ امریکی ڈالر (بیرونِ پاکستان)

 

 

 

 

 پاکستان کا آئین اسے اسلامی جمہوریہ قرار دیتا ہے (آرٹیکل ۲۔اے) ۔اس کے باوجود اسے ایک سیکولر ملک کا درجہ دینے کی باتیں ایک افسوس ناک صورت حال ہے چاہے اس کا محرک معاشرے کا معمولی حصہ ہی کیوں نہ ہو۔
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز نے اس موضوع پر نظریاتی بنیاد وں پر تقسیم معاشرے کے دونوں گروہوں کو ایک جگہ اکٹھا کرکے اس بات کا موقع فراہم کیا تھا کہ وہ آزاد اور کھلی فضامیں ہونے والے اس مذاکرے میں اپنا موقف بیان کریں۔ شاید یہ پہلا موقع تھا جب لبرل، قدامت پسند اور اسلام کے حامی ایک جگہ مل بیٹھے اور ایک دوسرے کے ساتھ اپنے اپنے موقف پر تبادلہ خیال کیا۔ ان افراد سے یہ توقع تو یقیناًنہیں کی جاسکتی تھی کہ وہ سب کسی ایک بات پر متفق ہوتے ہوئے گفتگو کر رہے ہوں گے لیکن ہمارے ملک میں پنپنے والی جمہوریت میں یہ بھی تاریخی کامیابی تھی کہ انہوں نے اپنے اپنے خیالات کا برملا اظہار کھل کر کیا۔ اس طرح کا موقع فراہم کرنے کا سارا کریڈٹ آئی پی ایس اور ان مقررین کو جاتا ہے جو شدید اختلافی موقف رکھتے ہوئے بھی ان حدوں کو عبور نہ کرنے کا عملی مظاہرہ کر رہے تھے جہاں عمومی طور پر الجھاؤ ہی بحث و مباحثہ کا انجام ہوتا ہے۔ ’’پاکستان سیکولرازم اور اسلام کے درمیان: نظریہ، مسائل اور تنازع‘‘ اس یادگار مباحثے پر مبنی کتاب ہے۔
اس کتاب کا پہلا ایڈیشن ۱۹۹۸ء میں سامنے آیا تھا تاہم یہ موضوع پرنٹ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا میں بہت زیادہ زیر بحث رہا ہے۔ اگر بائیں بازو کے لوگ ان موضوعات سے دست کش ہو جائیں تو ان کا وجود ہی باطل ہو جاتا ہے اور اگر اسلام کے حامی انہیں مؤثر جواب دینے میں ناکام ہو جائیں تو وہ ریاست کی نظریاتی بنیادوں کو خطرات میں گھرنے کے لیے چھوڑ دیں گے۔ یہ اس تمام صورت حال کا صداقت پر مبنی نتیجہ ہے۔
ایک دوسرے کے موقف سے شدید ٹکراؤ رکھنے والے یہ افراد نظریاتی مخاصمت میں تندو تیز رویوں اور سیاسی بیان بازیوں میں ہی گھِرے رہتے اور سچی بات منہ پر نہ لاتے تو سچائی اور انسانیت کی موت واقع ہونے والی بات تھی۔ اگرچہ جب اپنے اپنے مکالمے پیش کرنے والے غیر شعوری طور پر بعض پہلوؤں سے سخت رویوں پر اتر آئے تو حقیقت کی قلعی خود بخود کھل گئی۔ اس پہلو سے شاید یہ کتاب ان دو نظریات رکھنے والے گروہوں کی پہلی مستند آواز ہے۔
مؤلف
طارق جان انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز میں سینئر ریسرچ فیلو ہیں۔ وہ بہت سی کتابوں کے مصنف اور مؤلف ہیں جن میں سے سیرت پر ان کی انگریزی کتاب علمی حلقوں میں بے حد سراہی گئی ہے:     (Life & Times of Prophet Muhammad Rasul Allah (PBUH) Universalizing the Abraham Tradition)
اس کے علاوہ انہوں نے مولانا مودودیؒ کی کتاب ’’ قرآن کی چار بنیادی اصطلاحیں‘‘ کا انگریزی میں ترجمہ کیا ہے نیز سیکولرازم کے بارے میں ان کے خیالات کی ترجمانی Islam & Secular Mind کے نام سے ایک کتاب میں کی ہے۔

 

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے